Jan ۰۴, ۲۰۱۹ ۲۱:۰۰ Asia/Tehran
  • امریکی صدر اور ایوان نمائںدگان میں پھر ٹھنی

امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ اور ری پبلکن ارکان نے سرحدی دیوار کی تعمیر سے متعلق صدر ٹرمپ کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔

امریکی سینیٹ میں اقلیتی دھڑے کے رہنما چک شومر نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے منصوبے اور اس معاملے میں حکومتی شٹ ڈاؤن کی مخالفت جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات کے نتیجے میں پناہ کی تلاش میں سرگرداں لاکھوں لوگوں کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ دیوار کی تعمیر کے معاملے پر ایوان نمائندگان کے سوالوں کے قابل قبول جواب نہیں دے پائے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی نو منتخب سربراہ نینسی پیلوسی نے بھی حکومتی شٹ ڈاؤن کے بارے میں صدر ٹرمپ کو سخت خبردار کیا ہے۔
ٹرمپ اور ڈیموکریٹ کے درمیان یہ کشمکش ایسے وقت میں جاری ہے جب دیوار کی تعمیر کے لیے بجٹ کی فراہمی کے بارے میں امریکی صدر کے حکمران جماعت میں اپنے مخالفین اور ڈیموکریٹ کے ارکان کے ساتھ ہونے والی ملاقات ناکام ہو گئی ہے۔
ڈیموکریٹ رہنماؤں نے حکومتی شٹ ڈاؤن کو احمقانہ اقدام قرار دیا ہے اور صدر ٹرمپ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حکومتی شٹ ڈاؤن فوری طور پر ختم کر دیں۔
ری پبلکن ارکان نے بھی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا ہے کہ اس ملاقات کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا اور شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے معاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔
ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس کے سینیئر ارکان کے ساتھ ملاقات میں انہیں جمعے کے روز ایک بار پھر وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر خبر دار کیا ہے کہ حکومت کا شٹ ڈاؤن جلدی ختم ہونے والا نہیں کیونکہ وہ میکسیکو کی سرحد پر حائل دیوار کے تعمیر کے معاملے سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
درایں اثنا سینیئر سینیٹر برنی سینڈرز نے صدر ٹرمپ پر جھوٹ بولنے کا الزام ‏عائد کیا ہے۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں سینیٹر برنی سینڈرز نے لکھا ہے کہ ٹرمپ دروغگوئی کے مرض میں مبتلا ہیں اور جب ہمارا واسطہ ایسے صدر سے ہو جو جھوٹ اور سچ میں تمیز نہیں کر سکتا تو پھر عوامی سیاست کو کیسے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔
امریکی سینیٹ، جس میں اس وقت ری پبلکن کی اکثریت ہے، صدر ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے پانچ ارب سات سو ملین ڈالر کا بجٹ فراہم کرنے کی درخواست پہلی مسترد کر چکی ہے۔

ٹیگس