فرانس میں مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں
فرانس میں پیلی جیکٹ والوں نے حکومت کے خلاف سولہویں ہفتے بھی احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل داغے۔
اسپوٹنیک کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مسلسل سولہویں ہفتے بھی احتجاج کیا گیا، پیرس اور بوردو، تولوز اور مرسی، لیون، نانت، لیل اور اسٹراسبرگ جیسے جنوب مغربی اور مشرقی شہروں میں بھی مظاہرےکیے گئے جس کے نتیجے میں اہم شاہراہوں پر ٹریفک بند ہو گیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل داغے اور کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ سترہ نومبر سے صدر میکرون کی پالیسیوں پر عمومی احتجاج کیا جا رہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے فرانسیسی صدر کی جانب سے پندرہ جنوری سے دو ماہ پر مشتمل ملک گیر بحث کرانے کے اعلان کے باوجود احتجاج کا یہ سلسلہ بدستور جاری ہے اور لوگ صدر میکرون کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فرانس میں حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک تقریباً دس افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج اب سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسے روکنے میں حکومت تاحال ناکام دکھائی دیتی ہے۔