وینزوئیلا میں بجلی کی سپلائی بحال رکھنے کے لئے حکومت کے تیس روزہ پلان کا اعلان
وینزوئیلا کے صدر نے ملک میں بجلی کی سپلائی منقطع کرنے کے مخالفین کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے ملک میں بجلی کی سپلائی کو لوڈ شیڈنگ کے تحت بحال رکھنے کے لئے تیس روزہ پلان کا اعلان کیا ہے۔
ایسوشی ایٹڈ پرس کی رپورٹ کے مطابق وینزوئیلا کے صدر نیکولس مادورو نے ملک میں لوڈشیڈنگ کے تحت بجلی کی سپلائی بحال رکھنے کے اپنے تیس روزہ پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پلان پر عمل درآمد کا مقصد ملک میں بجلی کی سپلائی کی راہ میں پائی جانے والی مشکلات پر قابو پانا ہے-
انہوں نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ بجلی نہ ہونے کے بہانے ملک میں گڑ بڑ اور بدامنی پھیلانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی-
وینزوئیلا کے صدر نے کہا ہے کہ امریکا کے تخریبی اقدامات کی وجہ سے ملک میں بجلی کی سپلائی میں مشکلات پیدا ہوئی ہیں- وینزوئیلامیں بجلی کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے آبی وسائل اور مواصلاتی سسٹم کو بھی بے شمار دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا ہے-
وینزوئیلا کی حکومت نے دفاتر کے اوقات کار میں کمی اور اسکولوں میں کلاسوں اور دروس کی چھٹی کر دینے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اس لئے کیا گیا ہے کہ ملک میں بجلی کی سپلائی کا عمل انتہائی دشوار ہو گیا ہے-
ملک میں بجلی کی سپلائی بند ہونے کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور اتوار کو بھی اس مسئلے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے- بجلی کی سپلائی نہ ہونے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کی دارالحکومت کاراکاس میں پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے-
گذشتہ جمعے کو وینزوئیلا کا دارالحکومت کاراکاس اور ملک کی تیئیس ریاستوں میں سے بیس ریاستیں ایک بار پھر اندھیرے میں ڈوب گئی تھیں اور ہفتے کو بھی ملک کے بہت سے علاقے بجلی سے محروم رہے-
اس سے پہلے سات سے چودہ مارچ اور پھر پچیس سے اٹھائیس مارچ تک کے ایام میں بھی ونزوئیلا میں بجلی کی سپلائی بڑے پیمانے پر منقطع رہی جس سے لوگوں کو شدید مشکلات پیش آئیں-