سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ
سری لنکن حکومت کے ترجمان کے مطابق بم دھماکوں میں مقامی انتہا پسند گروپ ملوث ہے۔
سری لنکا میں بم دھماکوں کے تناظر میں صدر متھری پالا سری سینا نے ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کردیا۔
سری لنکن حکومتی ترجمان کا ایک پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ملک میں گزشتہ روز ہونے والے حملوں کے پیچھے مقامی انتہا پسند گروپ National Thowheeth Jama´ath کا ہاتھ ہے اور حملوں میں غیر ملکی تعاون سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار 24 افراد کا تعلق بھی ایک انتہاپسند گروپ سے ہے ۔ سری لنکن حکام کے مطابق تمام سات خودکش بمبار مقامی تھے۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں اتوار کے روز ہونے والے 8 بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 300 ہوگئی ہے اور 500 افراد زخمی ہیں۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے۔ یہ بم دھماکے 3 چرچوں اور 3 ہوٹلوں میں کیے گئے جب کہ ایک ایک دھماکا دوسرے مقامات پر ہوا۔