سیاہ فام اسرائیلی فوجیوں کی صیہونی حکومت کو دھمکی
صیہونی حکومت کے درجنوں سیاہ فام فوجی افسران نے فوج کے ڈھانچے میں منظم نسل پرستی کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ساٹھ فوجی افسران کی جانب سے اسرائیلی فوج کے سرغنہ کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ فوج کے اندر جاری تعصب اور نسل پرستی کے خاتمے کے لیے لازمی اقدامات عمل میں لائے جائیں۔
اس خط میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر اسرائیلی حکام نے ان کی درخواست پر توجہ نہ دی تو وہ خود کسی اقدام پر مجبور ہوں گے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے نوے فی صد مرد اہلکار اور اناسی فی صد خواتین اہلکار سیاہ فام ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ چھے جولائی کو ہزاروں ایتھوپیائی یہودیوں نے تل ابیب، حیفا، اشدود اور اشکلون میں پر تشدد مظاہرے کیے تھے اور متعدد سرکاری عمارتوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔
فلاشا کہلائے جانے والے ایتھوپیائی یہودیوں کو صیہونی حکومت سبزباغ دکھا کر مقبوضہ فلسطین لے آئی تھی لیکن انہیں نسلی تعصبات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں دوسرے درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے۔