جاپانی فوجیوں کو مغربی ایشیا بھیجے جانے کے خلاف مظاہرہ
ہزاروں جاپانیوں نے وزیراعظم کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرکے جاپانی فوجیوں کو بیرون ملک بھیجے جانے کا فیصلہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سرکاری خبررساں ایجنسی کیودو کے مطابق ٹوکیو میں وزیر اعظم کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرنے والوں نے اپنے ہاتھوں میں بینر اور ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بحیرہ عمان اور آبنائے باب المندب میں جاپانی فوجیوں کی تعنیاتی کے فیصلے کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرے میں شریک پروفیسر کازو او تاکا ہاشی کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ فیصلہ تکلیف دہ آپشن ہے کیونکہ خلیج فارس میں کشیدگی کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جاپان کی حکومت نے جمعے کے روز اپنی فوجیں مغربی ایشیا بھیجنے کی منظوری دے دی ہے تاہم کہا جارہا ہے کہ فوجی مشن کے مقام میں آبنائے ہرمز کا علاقہ شامل نہیں ہے۔
اگرچہ بیرونی افواج کی موجودگی ہی خلیج فارس میں کشیدگی کی سب سے اہم وجہ ہے لیکن اس کے باوجود امریکہ نے اس علاقے میں بحری جہاز رانی کی سلامتی کے بہانے بحری اتحاد کی تشکیل کا شوشہ چھوڑ رکھا ہے تاہم چند ایک کے سوا علاقے اور دنیا کے اکثر ممالک نے امریکہ کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایران بارہا یہ بات زور دے کر کہہ چکا ہے کہ خطے کے ممالک ہی خلیج فارس کی سلامتی کے ذمہ دار ہیں اور بیرونی افواج کی موجودگی سے علاقے کی سلامتی اور امن میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔