Jan ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۷ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی جانب سے ایک بار پھر ایران میں بلووں کی حمایت

امریکی صدر نے ہفتے کی شب ایرانی عوام کی طرفداری کا ڈھونگ رچاتے ہوئے ایک بارپھر ایران میں بلوؤں کی حمایت کی ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ وہ جب سے امریکہ کے صدر بنے ہیں ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی حکومت ایرانی عوام کی حمایت کرتی رہے گی۔
ٹرمپ نے یہ مضحکہ خیز ٹوئیٹ تہران میں برطانوی سفیر کی عارضی حراست کے تھوڑی دیر کے بعد جاری کیا۔
وہ اس سے پہلے بھی ایران میں بلووں کی حمایت کرچکے ہیں۔
پچھلے چند ماہ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مائک پومپیو سمیت بہت سے امریکی عہدیداروں نے، جو بارہا ایرانی عوام کے خلاف سخت ترین پابندیوں کی حمایت کرتے رہے ہیں، ایرانیوں کی حمایت کا ڈھونگ رچانے کی کوشش کی ہے۔
امریکی حکام ایسے وقت میں انسان دوستی کا جھوٹا راگ الاپ رہے ہیں جب واشنگٹن کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے نہ صرف بنیادی ضرورت کی اشیا بلکہ جان بچانے والی دواؤں اور میڈیکل آلات کی فراہمی میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے سبب ایرانی عوام کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تہران کے قریب گر کر تباہ ہونے والے یوکرینی مسافر طیارے کے سانحے پر، ہفتے کی شب تہران کی امیر کبیر یونیورسٹی سمیت کچھ یونیورسٹیوں میں، اس سانحے میں مرنے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کے اظہار کے لیے تعزیتی اجتماعات منعقد کیے گئے تھے جنہیں بعض شروپسندوں نے دوسرا رنگ دینے کی کوشش کی ۔
ایران میں متعین برطانوی سفیر راب میک ایئر بھی اس اجتماع میں موجود تھے اور مظاہرین کو اشتعال دلا رہے تھے جس کے سبب انہیں عارضی طور پر حراست میں لینے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ برطانوی سفیر مظاہرے کی  فلم اور تصاویر بنانے میں بھی مصروف تھے۔ گرفتاری کے بعد برطانوی سفیر کو ایران کے احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔
برطانوی وزیر خارجہ نے تہران میں ہونے والے غیر قانونی مظاہرے میں شریک اپنے ملک کے سفیر کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومنک راب نے ایک غیر قانونی اجتماع میں شریک اپنے سفیر کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ یہ اقدام عالمی قوانین کے منافی ہے۔

ٹیگس