May ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۹:۱۱ Asia/Tehran
  • کورونا، پرل ہاربر اور گیارہ ستمبر کے حملوں سے بھی بدتر ہے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ ملک کے لئے کورونا وائرس پرل ہاربر بندرگاہ اور گیارہ ستمبر دو ہزار گیارہ کے حملوں سے بھی بدتر ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے ملک پر ہونے والے بدترین حملے بھی جھیلے ہیں لیکن اس بار یہ حملہ ان تمام حملوں سے بدتر ہے جو اب تک کئے گئے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ حملہ پرل ہاربر اور ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے سے بھی بدتر تھا۔ امریکی صدر کا اشارہ امریکہ میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے قہر کی جانب تھا۔

جاپان نے انیس سو اکتالیس میں جزیرہ ہاوائی میں امریکی بحری فوجی اڈے پرل ہاربر پر حملہ کیا تھا۔ جاپان کے اس حملے کے نتیجے میں دوسری عالمی جنگ شروع ہو گئی تھی۔ 

اسی طرح گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں امریکی شہروں نیویارک اور واشنگٹن کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں تقریبا تین ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان حملوں کے بعد امریکہ نے افغانستان اور عراق پر لشکر کشی کی تھی اور تقریبا بیس برسوں تک ان ملکوں اور دیکر ممالک کے ساتھ برسر پیکار رہا جبکہ عراق و افغانستان میں امریکہ کے جارحانہ حملوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

امریکہ میں بارہ لاکھ باون ہزار افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جن میں سے تہتر ہزار سات سو اکیانوے ہلاکتیں بھی رکارڈ ہوئی ہیں۔

ٹرمپ حکومت پر کورونا بحران کی روک تھام میں تساہلی سے کام لینے کی بنا پر امریکہ کے اندر سخت تنقیدیں ہو رہی ہیں۔

اس درمیان امریکہ میں کورونا پھیلنے کے باعث پرائیویٹ سیکٹر میں بیس ملین سے زیادہ روزگار کے مواقع پوری طرح ختم ہو گئے ہیں۔ ہل ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اے ڈی پی ریسرچ سینٹر کے سربراہ آہو ایلڈیرماز نے کہا ہے کہ امریکہ میں کورونا کے باعث پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار کے بیس ملین دو لاکھ مواقع ختم ہو گئے ہیں اور اس ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

آہو ایلیڈر ماز نے کہا کہ یہ اعداد و شمار صرف اپریل کے مہینے کے ہیں اور یہ اقتصادی کرائسس کے دور میں ختم ہونے والے روزگار کے مواقع کی بہ نسبت دوگنا سے زیادہ ہے۔ اے ڈی پی کے سربراہ ایلیڈیر ماز نے کہا کہ پبلیک سروسز کے شعبے میں سولہ ملین روزگار کے مواقع ختم ہوئے ہیں اور یوں اب تک سب سے زیادہ اس سیکٹر میں لوگوں کو اپنی نوکریاں گنوانی پڑی ہیں۔ اے ڈی پی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ تجارت، نقل و حمل اور فلاحی و رفاہی خدمات کے شعبے میں چونتیس لاکھ، ریئل اسٹیٹ میں پچیس لاکھ اور امریکہ کے پروڈکشن و پیداواری شعبے میں سولہ لاکھ روزگار کے مواقع ختم ہوئے ہیں ۔

ٹیگس