May ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۱:۳۰ Asia/Tehran
  • یورپی یونین اور روس نے کی ایران کے خلاف امریکہ کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت

ایران کے خلاف امریکہ کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات پر عالمی سطح پر مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جازب بورل نےامریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف پرامن جوہری تعاون سے متعلق پابندیوں کے استثنا میں عدم توسیع پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے ایران کے ساتھ طے پانے والے جامع ایٹمی معاہدے کے مکمل تحفظ پر زور دیا۔

انہوں نے جمعرات کی شب ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سلامتی کونسل کے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین جامع ایٹمی معاہدے کے مکمل اور مؤثر نفاذ پر تاکید کرتی ہے۔

اُدھر روس نے بھی ایران کے خلاف امریکہ کے غیر منطقی اقدامات کی مذمت کی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جعمرات کی شب پر امن ایٹمی تعاون سے ایران کو مستثنیٰ رکھنے کے امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ کی قرار داد بائیس اکتیس کے منافی قرار دیا۔ انہوں نے کہا امریکہ اوپن اسکائی ٹریٹی سے دستبرداری اور ایران کے خلاف اپنے فیصلوں کے بعد روز بروز خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔

روس کی ترجمانِ وزارت خارجہ نے امریکی اقدامات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن عالمی امن و سلامتی کو کمزور کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو نے بدھ کے روز ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے پر امن ایٹمی تعاون کے تعلق سے ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کے ساتھ ساتھ ایٹمی پروگرام کے تناظر میں مزید دو ایرانی شخصیتوں کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی حکومت میں ایرانی امور کے سرغنہ کی ہرزہ سرائی پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ یا تو اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے ایرانی قوم کےاحترام کرے یا پھر اسی حقارت کے ساتھ اپنی نفرت و تنہائی کو پروان چڑھاتا رہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی حکومت میں ایران ورک گروپ کے سرغنہ برایان ہوک نے ایک صیہونی ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے یہ مضحکہ خیز دعوی کیا تھا کہ واشنگٹن کے دباؤ کے نتیجہ میں ایران ایک دو راہے پر پہنچ گیا ہے اور وہ یا تو مذاکرات کے لئے تیار ہو جائے یا پھر اپنے بکھرتے اقتصاد کو سمیٹنے کی کوشش کرے۔

ٹیگس