مائک پینس نے ٹرمپ کو برخاست کرنے کی مخالفت کر دی
امریکہ کے نائب صدر مائک پینس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو برخاست کئے جانے کے سلسلے میں اپنی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق جمعرات کی شب مائک پینس کے مشیروں نے کہا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو برخاست کرنے کے لئے ملکی آئین کی شق نمبر ۲۵ کے استعمال کو مناسب نہیں سمجھتے کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ یہ اقدام امریکی معاشرے میں بد امنی اور اسکے بٹوارے کا سبب بنے گا۔
خیال رہے کہ امریکی کانگریس پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد امریکہ کے بہت سے سیاستدانوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے یا انہیں انکے عہدے سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران ملک کے نائب صدر مائک پینس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ملکی آئین کی شق نمبر ۲۵ کو استعمال کرتے ہوئے ٹرمپ کو برخاست کرنے کے لئے اقدام کریں۔ مذکورہ شق کے مطابق امریکی صدر کی عدم صلاحیت، ناکامی یا اسکی موت کی صورت میں کابینہ کی اکثریت نائب صدر کو ملک کے صدر کے طور پر چن سکتی ہے۔
فی الحال اطلاعات ہیں کہ امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ اراکین نے ٹرمپ کو انکے عہدے سے برخاست کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اسی تناظر میں انہوں نے انکے مواخذے کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ بدھ کے روز الیکٹورل ووٹوں کی گنتی اور بائیڈن کی جیت کی توثیق کے لئے کانگریس کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا تھا۔ بارہ الکٹورل ووٹوں کی گنتی کے بعد ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے ایوان نمائندگان اور سینٹ کے ایوانوں اور مختلف چیمبرز میں گھس کر وہاں موجود افراد پر وحشیانہ حملہ کر دیا جبکہ عمارت کے اندر توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس موقع پر ٹرمپ کے حامیوں کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی جس کے دوران کم از کم چار افراد کے ہلاک اور ساٹھ پولیس اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
امریکہ کے نو منتخب صدر جوبائیڈن نے گزشتہ بدھ کے روز کو امریکی تاریخ کا سیاہ ترین دن جبکہ سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے حملہ کانگریس پر دھاوا بولنے والے ٹرمپ کے حامیوں کو دہشتگرد قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا