میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں کا خونی دن، 90 ہلاکتیں
میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف سینچر کو ہونے والے مظاہرے کے دوران سیکورٹی فورس کی فائرنگ میں مرنے والوں کی تعداد نوے ہوگئی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق یوم مسلح افواج کے موقع پر فوجی حکومت کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے دوران کم سے کم نوے افراد مارے گئے ہیں۔ اس سے پہلے آمدہ خبروں میں مظاہرین پر سیکورٹی فورس کی فائرنگ میں مارے جانے والوں کی تعداد پچاس بتائی گئی تھی۔ میانمار میں فوجی بغاوت کے آغاز کے بعد سے اب تک ہونے والے یہ سب زیادہ پرتشدد مظاہرے ہیں۔
فوجی بغاوت کے خلاف ملک گیر مظاہرے ایسے وقت میں کیے گئے جب فوجی کمان نے جمعے کی شام ایک بیان جاری فوج کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو براہ راست گولیاں مارنے کی دھمکی دی تھی۔
تازہ ہلاکتوں کے بعد میانمار کی حالیہ بدامنی میں مرنے والوں کی تعداد چار سو سے تجاوز کرگئی ہے۔
ادھر میانمار کے دارالحکومت نیپداؤ میں فوجی پریڈ سے خطاب میں سینیئر جنرل من آنگ ہیلانگ نے دعوی کیا ہے کہ فوج، جمہوریت کے تحفظ کے لئے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
جنرل من آنگ ہیلانگ نے بغیر کوئی ٹائم فریم دیئے ملک میں انتخابات کرانے کا بھی وعدہ کیا۔