اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے علیحدگی کا معاملہ شدت اختیار کرگیا
اسکاٹش نیشنل پارٹی کی سربراہ نے برطانوی وزیراعظم کوعلیحدگی کے ریفرنڈم میں رخنہ اندازی کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
لوکل کونسلوں کے انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آنے کے بعد اسکاٹش نیشنل پارٹی کی سربراہ نکلولا اسٹرجن نے وزیراعظم بورس جانسن کو خبردار کیا کہ وہ اسکاٹ لینڈ کی علیحدگی کے مجوزہ ریفرنڈم میں روڑے اٹکانے سے باز رہیں۔
انہوں نے انتخابات کے نتائج کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پارلیمنٹ کی اکثریت خود مختاری کی حامی پارٹی کے پاس ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اقدار کے تحت اکثریتی پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود مختاری کے حوالے سے کیے جانے والے وعدوں پر عملدرآمد کرے۔
اسکاٹش نیشنل پارٹی کی سربراہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسکاٹ لینڈ کے عوام کے سوا کسی کو اس علاقے کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق حاصل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی سیاستداں تو کیا برطانوی پارلیمنٹ بھی اسکاٹش عوام کو اس حق سے محروم نہیں کرسکتی۔
قابل ذکر ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے لوکل باڈی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق اسکاٹش نیشنل پارٹی کو ایک سو انتیس کے ایوان میں ترسٹھ نشستیں ملی ہیں اور دیگر پارٹیوں کے مقابلے میں اسے ایوان میں اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔