دنیا بھر میں قیامت خیزگرمی، 23 ممالک میں پارہ 50 ڈگری سے متجاوز
امریکہ اورکینیڈا میں گرمی کی شدت سے اموات کی تعداد 586 ہو چکی ہے۔
گلوبل وارمنگ کے اثرات اب واضح طور پر نظر آنے لگے اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ، یورپ، کینیڈا اور خلیج فارس کے ممالک اس وقت شدید گرمی کی لہر کا سامنا کر رہے ہیں اور نسبتاً سرد ماحول میں رہنے والے یورپی اور امریکی ممالک کےشہریوں کے لئے شدید گرمی ناقابل برداشت ہوتی جا رہی ہے، جبکہ جون کا مہینہ زمین کے شُمالی نصف کرہ کے متعدد ممالک میں گرم ترین مہینہ رہا ہے۔
الجریزہ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا 49 اعشاریہ 6 ڈگری، کویت 53 اعشاریہ2 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ دنیا کے گرم ترین مقامات میں شامل ہیں اور امریکہ اور کینیڈا میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے۔
امریکہ کی 2 ریاستوں میں غیر معمولی گرمی کی لہر کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ہے۔
ادھر مغربی کینیڈا میں جاری گرمی کی لہر سے اموات مسلسل بڑھ رہی ہیں اور کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں گرمی کی شدت سے اموات کی تعداد 486 ہو چکی ہے۔