افغانستان سے فوجی انخلا پر پشیمان نہیں، جو بائیڈن
امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے فوجی انخلا کے فیصلے سے ہرگز پشیمان نہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے بیس برس کے دوران ایک ٹریلین ڈالر کی رقم خرچ کی ہے اور تین لاکھ افغان فوجیوں کو تربیت دے کر انہیں ضروری وسائل سے لیس کیا ہے۔انہوں نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ کہا کہ یہ افغان قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ متحدہ ہوکے اپنے اور اپنے ملک کے لیے جنگ کریں۔
امریکی صدر نے دعوی کیا کہ ، ان کا ملک افغانستان کی فضائی سپورٹ اور افغان فضائیہ کو فعال بنانے کے وعدے پر قائم ہے۔
دوسری جانب افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد، رواں ہفتے کے دوران طالبان رہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں جس میں وہ جنگ بندی اور بحران کے سیاسی حل پر زور دیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان فروری دوہزار بیس میں ہونے والے معاہدے کے تحت امریکی فوجی افغانستان سے نکلنا شروع ہوگئے ہیں یہ عمل گیارہ ستمبر سے پہلے مکمل ہوجائے گا۔امریکی فوجیوں کے انخلا کے ساتھ ہی طالبان نے افغانستان میں حملے تیز کردیئے ہیں اور ملک کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔