شمالی کوریا نے بائیڈن کو بھی تحفہ دے دیا+ کارٹون
شمالی کوریا نے سمندر سے ایک جدید مختصر رینج کے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد جلد از جلد کار آمد آبدوز میزائل کے شعبے میں داخل ہونا ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرکاری میڈیا کی جانب سے یہ بیان جنوبی کوریا کی فوجی اطلاعات کے بعد سامنے آیا کہ ان کا ماننا ہے کہ شمالی کوریا نے اس کے مشرقی سمندری حدود میں بیلسٹک میزائل (ایس ایل بی ایم) فائر کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ شمالی کوریا کے نئے میزائل تجربات کے سلسلے میں تازہ ترین میں سے ایک تھا۔
وائٹ ہاؤس نے شمالی کوریا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مزید ‘اشتعال انگیزی’ سے پرہیز کریں۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے ’کے سی این اے’ کا کہنا تھا کہ ایس ایل بی ایم کی ‘نئی قسم’ کا تجربہ اس ہی سمندری حصے سے کیا گیا ہے جہاں سے 2016 میں پرانے ایس ایل بی ایم کا تجربہ کیا گیا تھا۔
شمالی کوریا کے پاس قدیم آبدوز کا ایک بڑا بیڑا موجود ہے لیکن ابھی تک کارآمد بیلسٹک میزائل تجربے کے لیے استعمال کی جانے والی ایکسپریمنٹل گوائی کلاس بوٹ کے آگے نصب نہیں کیے گئے ہیں۔
کے سی این اے کی جانب سے شائع کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے سابقہ ڈیزائن کے مقابلے میں پتلا اور چھوٹا میزائل دیکھا گیا اور یہ ممکنہ طور پر پیونگ یانگ میں منعقدہ دفاعی نمائش میں پہلی مرتبہ دیکھائے جانے والا ماڈل ہوسکتا ہے۔
ایک چھوٹے ایس ایل بی ایم کا مقصد ہے کہ ایک آبدوز میں بے شمار میزائلوں کا ذخیرہ کیا جاسکتا ہے اگرچہ ایک کم رینج کے ساتھ مسلح شمالی کوریا مضبوطی سے کارآمد بیلسٹک میزائل (ایس ایس بی) کی دوڑ میں شامل ہونے کے قریب ہے۔
بڑے آبدوز پر مزید ترقی نہ ہونے تک اس پیش رفت سے پیونگ یانگ کے ہتھیاروں پر محدود اثرات کے امکان ہیں، جو ابھی زیر تعمیر ہے۔
رواں سال میں شمالی کوریا بے شمار مختصر رینج کے میزائل کا تجربہ کر چکا ہے تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یہ میزائل جنوبی کوریا کے دفاعی نظام سے بچنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان گزشتہ روز کیے جانے والے تجربے کے وقت موجود نہیں تھے۔
آبدوز پر مبنی میزائل کی یہ صلاحیت شمالی کوریا کے ہتھیاروں کو ایک نئی سطح پر لے جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 30 ستمبر کو شمالی کوریا نے ایک نئے ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔