Nov ۳۰, ۲۰۲۱ ۲۲:۵۹ Asia/Tehran
  • امریکی شہریوں میں بچے کی خواہش دم توڑ رہی ہے

امریکہ میں ایسے افراد کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے جو بچوں کے بغیر زندگی بسر کرنا اور بچے پیدا نہیں کرنا چاہتے۔

امریکہ میں بچوں کے بغیر زندگی گزارنے کے خواہشمند افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ میڈیا کے مطابق حال ہی میں جاری ہونے والی ایک سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 19 سے 49 سال کی عمر کے 44 فیصد امریکیوں نے جو کہ ابھی ماں باپ نہیں بنے ہیں، کہا کہ اب ان کے ماں باپ بننے کا امکان نہیں ہے کیونکہ وہ بچے نہیں چاہتے۔ 2018 کے اسی طرح کے سروے میں صرف 37 فیصد افراد نے ایسی رائے کا اظہار کیا تھا۔

پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکا میں اب ہر عمر کے لوگوں میں بچوں کے بغیر زندگی بسر کنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکیوں کی یہی سوچ اس ملک کے اندر شرح پیدائش میں کمی کی بڑی وجہ  بنی ہوئی ہے۔

ماہرین کے مطابق لوگوں میں اس بڑھتے ہوئے رجحان کا امریکہ کی آبادی پر گہرا اثر پڑے گا۔ امریکہ میں شرح پیدائش پہلے ہی ریکارڈ سطح پر کم ہو چکی ہے۔ یو ایس پاپولیشن بیورو کی طرف سے جاری کردہ اس سال کے اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اب امریکہ میں زیادہ لوگ بغیر اولاد کے زندگی گزارتے ہوئے ریٹائرڈ ہو رہے ہیں۔

ایک دلچسپ اعداد و شمار یہ بھی سامنے آئے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں اب مجموعی آبادی میں بچوں کی تعداد صرف 13 فیصد رہ گئی ہے۔ 2010 میں یہ تعداد 13.4 فیصد تھی۔ سان فرانسسکو میں آج بچوں سے زیادہ پالتو کتے ہیں۔

اس سے پہلے امریکہ میں یہ رجحان تھا کہ مذہبی رجحان رکھنے والے لوگ سیکولر رجحان رکھنے والوں سے زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں۔ ایسے افراد جلدی شادی کر لیتے تھےلیکن حال ہی میں یہ فرق بھی کم ہو گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران مذہبی رجحان رکھنے والے امریکیوں میں بچوں کی منصوبہ بندی کو ملتوی کرنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ تفصیلی رپورٹ امریکا میں تھینکس گیونگ ڈے کے موقع پر جاری کی گئی جس میں لوگوں نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی اور زندگی میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ امریکہ میں 25 نومبر کو تھینکس گیونگ ڈے منایا جاتا ہے۔

امریکی ماہرین کے مطابق ملک میں بچوں کے حوالے سے جو رجحان سامنے آیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں تھینکس گیونگ ڈے کو اتنا بڑا جشن نہیں منایا جائے گا جتنا پہلے منایا جاتا تھا۔

ٹیگس