خضیرہ شہادت پسندانہ کارروائی، صیہونیوں کے جرائم کا جواب ہے: فلسطینی گروہوں کا اعلان
فلسطینی استقامتی گروہوں نے جنوبی حیفا میں واقع خضیرہ شہر میں شہادت پسندانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے اسے صیہونیوں کے جرائم کا جواب قرار دیا ہے
میڈیا ذرائع نے اتوار کی رات جنوبی حیفا میں واقع مقبوضہ الخضیرہ شہرمیں دو فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پسندانہ کارروائی میں دوصیہونیوں کی ہلاکت اور چارکے زخمی ہونے کی خبردی ۔ اس کارروائی میں شہادت پسندانہ آپریشن انجام دینے والے دونوں فلسطینی جوان بھی شہید ہوگئے
ارنا نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ فلسطینی استقامتی گروہوں نے اعلان کیا ہے کہ خضیرہ آپریشن صیہونی دشمن کے انٹیلیجنس اور سیکورٹی سسٹم پر ایک نئی ضرب ہے
ڈیموکریٹک محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی اعلان کیا ہے کہ خضیرہ آپریشن فلسطینی عوام کے خلاف انتہاپسند صیہونیوں اور غاصبوں کے جرائم کا جواب ہے ۔
تحریک مجاہدین فلسطین نے شہرخضیرہ میں شہادت پسندانہ کارروائی کی مبارک باد دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ہم اس آپریشن کوانجام دینے والوں کو سراہتے ہیں اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ انھوں نے ثابت کردیا کہ صیہونی دشمن ناقابل شکست نہیں ہے ۔
تحریک حہاد اسلامی فلسطین نے بھی اس آپریشن کو امت مسلمہ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی حکومت اور امریکہ کے ساتھ چار عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے چھے فریقی اجلاس کے جواب سے تعبیر کیا۔
دوسری جانب تحریک جہاد اسلامی کے میڈیا سیل کے سربراہ داؤد شہاب نے کہا ہے کہ صیہونیوں کے گڑہ میں شہادت پسندانہ کارروائیاں دہشتگردی اور جارحیت روکنے کے لئے ضروری ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہ آپریشن انتہاپسند صیہونیوں اورغاصب فوجیوں کے لئے جنھوں نے اب تک بھاری تباہی مچائی ہے اور سیکڑوں افراد کو قتل کیا ہے ایک مضبوط دفاعی پیغام ہے ۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی مرکزی کمیٹی کے رکن ماہرمزھر نے بھی کہا ہے کہ یہ آپریشن اس بات پر تاکید ہے کہ ہمارے عوام نے آزادی کے حصول تک مسلح استقامت جاری رکھنے کا عزم کر رکھا ہے۔
درایں اثنا مقبوضہ فلسطین میں واقع بیئرالسبع میں بھی اسی ہفتے ایک زبردست شہادت پسندانہ کارروائی انجام پائی تھی جو استقامتی محاذ کی اپنی مثال آپ کارروائی تھی۔
فلسطینی نوجوان شہید محمد غالب ابوالقیعان نے صیہونیت مخالف آپریشن انجام دیا تھا ۔ شہید محمد غالب ابوالقیعان نے ییہ آپریشن منگل کو شہربیئرالسبع میں تیز دھار ہتھیار سے انجام دیا تھا اور اس میں کم سے کم چارانتہاپسند صیہونی ہلاک ہوئے تھے ۔