برطانیہ، مسلمانوں کی قابل رحم صورتحال، روزے ہوئے سخت
برطانیہ سے ایک حیران کرنے والی خبر آئی ہے کہ وہاں زکات کی رقم لینے کے لئے تقاضے میں 70 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ 11 مہینے میں یہ تقاضا مسلسل بڑھتا نظر آ رہا ہے اور رمضان میں اس میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔
برطانیہ میں اسلامی تعاون مرکز کے پیج پر یہ اطلاع دی گئی ہے کہ برطانیہ کی مسلم آبادی میں آدھے لوگ رمضان میں اشیاء خورد و نوش کا بندوبست کرنے میں ناکام ہیں۔
فلاحی ادارے نے بتایا کہ تقریبا 16 لاکھ مسلمان غریبی کا سامنا کر رہے ہیں۔ اسلامی فلاحی ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ حیران کرنے والی ہے۔ اس میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق مسلمانوں کی خرید کی طاقت خاص طور پر رمضان کے مہینے میں بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
اس ادارے کی تحقیق کے بعد برطانیہ میں مسلمانوں کی اقتصادی صورتحال کے حوالے سے شدید سوال اٹھنے لگے ہیں کہ ان کی اقتصادی حالت اتنی کیسے خراب ہوگئي کہ اپنے کھانے کا بندوبست کرنا بھی ان کے لئے مشکل ہو گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس ملک میں 33 لاکھ سے زائد مسلمان آباد ہیں اور اس ملک میں غریبی کی شرح 18 فیصد ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اقلیتوں پر غریبی کی مار زیادہ پڑی ہے۔
برطانیہ کے زکات ادارے نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی طرف سے زکات کی رقم کے مطالبے میں گزشتہ 11 مہینے میں 70 فیصد کا اضافہ ہو گیا ہے اور تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
برطانیہ میں مہنگائی نے تباہی مچا رکھی ہے اور اندیشہ ہے کہ ایک خاندان کو صرف اشیاء خورد و نوش پر ہر مہینے 1200 ڈالر سے زائد رقم خرچ کرنی پڑ سکتی ہے۔
فلاحی ادارے کے لئے کام کرنے والے طفیل حسین نے کہا کہ جنگ یوکرین اور رمضان کے مہینے کی مہنگائی کی وجہ سے خاندانوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔