مقاومت کے پن پوائنٹ میزائلوں کا مقابلہ آئرن ڈوم نہیں کر پائے گا۔ سابق صیہونی جنرل
غاصب صیہونی حکومت کے ایک ریٹائرڈ فوجی جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کا آئرن ڈوم دفاعی سسٹم تحریک مزاحمت کے پن پوائنٹ اور بلسٹک میزائلوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
غاصب صیہونی حکومت کے ایک ریٹائرڈ فوجی جنرل یوسی لانغوتسیکی نے اخـبار معاریف میں اپنے ایک کالم میں آئندہ ممکنہ جنگ میں اسرائیل کے سیناریو کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جنگ کی صورت میں اسرائیل کو کم سے کم دو لاکھ فضائی حملوں کے خطرے کا سامنا کرنا ہو گا اور اسرائیل میں کم سے کم روزانہ دو ہزار حملے انجام پائیں گے۔
اسرائیل کے اس ریٹائرڈ فوجی جنرل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسرائیل کی اہم ترین فوجی اور اسٹریٹیجک تنصیاب بھی تحریک مزاحمت کے نشانے پر ہوں گی
اس ریٹائرصیہونی جنرل نے مزید کہا کہ اسرائیل مخالف گروہوں کے پاس پن پوائنٹ بیلسٹک میزائلوں کا کوئی مقابلہ نہیں کیا جا سکے گا جو پوری دقت سے مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس فوجی جنرل کے مطابق اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم صرف محدود پیمانے پر ہی ان میزائیلوں کا مقابلہ کر سکتا ہے جبکہ اسرائیل کو جنگ میں شدید ترین نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
فلسطین کی تحریک مزاحمت سے ہونے والی گزشتہ جنگوں منجملہ جنگ سیف القدس میں بھی تحریک مزاحمت کے حملوں کے مقابلے میں اسرائیل کے آئرن ڈوم سسٹم کی ناکامی بالکل عیاں ہو چکی ہے۔