Sep ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • دنیا میں ہر 6 میں سے 1 بچہ خط غربت سے نیچے ہے

یونیسیف اور ورلڈ بینک کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 6 میں سے 1 بچہ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، اگر اس تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تو 2030 تک بچوں کی غربت کے خاتمے کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل نہیں ہو سکے گا۔

سحر نیوز/ دنیا: خط غربت کے مطابق گلوبل ٹرینڈ چائلڈ مانیٹری پاورٹی کے عنوان سے رپورٹ میں انتہائی غربت کے شکار بچوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013 سے 2022 تک یومیہ 2.15 ڈالرز کی آمدنی سے کم پر زندگی گزارنے والے بچوں کی تعداد 38 کروڑ 30 لاکھ سے کم ہو کر 33 کروڑ 30 لاکھ ہو گئی ہے تاہم کووڈ-19 کی وجہ سے منفی معاشی اثرات کے نتیجے میں بچوں کی غربت کو کم کرنے کی کوششیں 3 سال تاخیر کا شکار رہیں۔

تجزیے سے معلوم ہوا کہ 2022 کے دوران غربت کا شکار ہونے والے 33 کروڑ 30 لاکھ بچوں کی مدد کرنا اور غربت کی بنیادی وجوہات کا حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔

انتہائی غریب گھرانوں میں رہنے والے بچوں کی جغرافیائی تقسیم سے پتہ چلتا ہے کہ سَب صحارا افریقا میں 2022 میں انتہائی غربت میں رہنے والے بچوں کی سب سے زیادہ شرح 40 فیصد ہے، سَب صحارا افریقا میں رہنے والے بچے انتہائی غربت کا سامنا کر رہے ہیں۔

جنوبی ایشیا میں 2022 میں انتہائی غربت میں رہنے والے بچوں کی شرح 9.7 فیصد تھی، جس کا مطلب ہے کہ اس خطے میں 6 کروڑ 20 لاکھ چے انتہائی غربت میں زندگی گزار رہے تھے، جو عالمی سطح پر انتہائی غریب بچوں کی شرح 18.6 فیصد بنتی ہے۔

آسان الفاظ میں کہا جائے تو دنیا کے تقریباً 90 فیصد خط غربت کی لکیر سے نیچے بچے سب صحارا افریقا اور جنوبی ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔

ٹیگس