تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ، استفعے کا مطالبہ
مقبوضہ فلسطین کے ہزاروں افراد نے سنیچر کی رات کو ایک بار پھر تل ابیب کی سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کیا اور صیہونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے فوری استعفے اور قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا-
سحرنیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار ہاآرتص نے اعلان کیا ہے کہ ہزاروں صیہونیوں نے نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے اطراف میں جمع ہوکر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے فوری سمجھوتے پردستخط کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے اسی طرح قبل از وقت انتخابات کا بھی مطالبہ کیا۔ مظاہرے نے آخرکار پرتشدد شکل اختیار کرلی اور تل ابیب کی پولیس فورسز نے مظاہرین پر حملہ کر کے مظاہرین کو سرکوب کردیا۔
بعض خبروں میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو زد و کوب کیا اور بعض کو صہیونی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ابھی تک اس مظاہرے کے زخمیوں اور گرفتار افراد کی تعداد اور دیگر تفصیلات منظرعام پر نہيں آئی ہیں۔ مظاہرین ایسے میں یہ احتجاج کر رہے ہيں کہ خیال کیا جا رہا ہے کہ صیہونی حکام ایک بار پھر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت، امریکہ، مصر اور قطر کے مذاکرات کاروں کے درمیان گزشتہ اتوار کو پیرس میں جنگ کو روکنے اور حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صیہونیوں کی رہائی کے فریم ورک پر ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف ایسے میں زبردست مظاہرے ہورہے ہیں کہ ہفتے کے روز فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک غزہ میں شہدا کی تعداد اٹھائیس ہزار سے زیادہ اور زخمیوں کی تعداد سڑسٹھ ہزار سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے۔