غزہ میں جاری جنگ کے تسلسل نے صیہونی فوجیوں کے حوصلے پست کر دیئے ہیں: اخبار ہاآرتص
اسرائیلی اخبار ہاآرتص نے غزہ کے محاذ جنگ پر اسرائیلی فوجیوں میں پائي جانے والی بے چینی اور افراتفری کی خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جنگ کے تسلسل نے صیہونی فوجیوں کے حوصلے پست کر دیئے ہیں-
سحرنیوز/ دنیا: ہاآرتص کی رپورٹ کے مطابق جنگ میں واضح ہدف کا نہ ہونا ، فوج اور ریزرو فوج کے دستوں کے حوصلے پست ہونے کا باعث بنا ہے اور غزہ میں آٹھ مہینے سے جاری جنگ نے فوجیوں میں افراتفری ، مایوسی اور بے چینی پیدا کردی ہے- ہاآرتص نے لکھا ہے کہ جب فوجی حکام ریزرو فوج کی ہمت افزائی کے لئے محاذ جنگ پر پہنچتے ہيں تو انھیں کوئی اہمیت نہيں دی جاتی اور وہ بے توجہی کا شکار ہوتے ہيں-
اس اسرائیلی اخبار نے صیہونی فوجیوں کی نافرمانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے بارہا اعتراف کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے صیہونی فوج کے زیرکنٹرول علاقوں کے قریب ہوتے ہی بلاوجہ بھی ان پر فائرنگ کردیتے ہیں جبکہ اسرائیلی فوجیوں کو کوئی خطرہ بھی نہيں ہوتا۔
درایں اثنا روزنامہ یدیعوت احارنوت کے فوجی مبصر و تجزیہ نگار یوسی یہوشواع نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل اس وقت کئی محاذوں پر برسرپیکار ہے کہا کہ فلسطینی استقامت کے ساتھ اسرائیلی فوج کی غیرمساوی جنگ نے اسرائیلی حکام کو دست بہ گریباں کردیا ہے- عرب اکیس نیوز ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایسی حالت میں کہ غاصب فوج غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف برسرپیکار ہے اور جنگ جاری رکھے ہوئے ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہالیوی کے مستقبل کے بارے میں اختلافات بڑھ گئے ہيں- عرب اکیس کے مطابق اسرائیل کے چیف آف آرمی اسٹاف کو باہر کا راستہ دکھانے کے مطالبات بڑھ گئے ہيں اور صیہونی حلقوں کا خیال ہے کہ ان کی برطرفی سے فوج کی رگوں میں نیا خون دوڑ جائے گا۔
صیہونی حلقے اسرائیلی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف کو غزہ جنگ میں مسلسل شکست کا ذمہ دار سمجھتے ہيں اور اسی بنا پر ان کی برطرفی کے خواہاں ہیں- اسرائیلی فوج کے افرادی قوت کے شعبے کے سابق سربراہ عاموس یارون نے بھی کہا ہے کہ جنگ کے دوران ہالیوی پر حملے نے انھیں فوج کا سب سے ناکام سربراہ بنا دیا ہے ۔