Jul ۰۳, ۲۰۲۴ ۱۷:۵۲ Asia/Tehran
  • بائيڈن انتظامیہ کی مسلم خاتون نے امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کے سبب دیا استعفیٰ

بائیڈن انتظامیہ کی سب سے کم عمر مسلمان خاتون نے صیہونی حکومت کے جرائم کی امریکہ کی جانب سے حمایت پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سحرنیوز/ دنیا: العالم کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ میں ملازمت کرنے والی  سب سے پہلی اور کم عمر امریکی خاتون مریم حسنین (24 سالہ) نے "بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے غاصب صیہونی حکومت کو مالی امداد دینے اور فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے میں اس غاصب حکومت کی مدد کرنے" پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

مریم حسنین، جنہیں امریکی محکمہ داخلہ میں لینڈ اینڈ مائنز کے محکمے کے اسپیشل اسسٹنٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا ، کے استعفیٰ دینے کے ساتھ ہی، غزہ میں جاری صیہونی حکومت کے مظالم اور اس غاصب حکومت کے لئے امریکی حمایت جاری رہنے کے خلاف استعفیٰ دینے والے امریکی عہدیداروں کی تعداد 11 ہوگئی ہے-

مریم حسنین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "اس ملک میں، ایسی محروم کمیونٹیز ہیں جو کئی سالوں سے انصاف سے محروم ہیں۔ میں اس امید کے ساتھ بائیڈن - ہیرس کی حکومت میں شامل ہوئی تاکہ لوگوں کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کروں" -

انہوں نے کہا کہ "اگرچہ اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں نسل کشی کو نو ماہ گزر چکے ہیں، لیکن بائیڈن انتظامیہ فلسطینیوں کے لیے آزادی اور انصاف کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی کارکنوں کی آوازوں کو سننے کے بجائے موجودہ صورتحال کو برقرار رکھنے کو ترجیح دیتی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "میں آج بائیڈن انتظامیہ میں وزارت داخلہ کے ملازم کی حیثیت سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہوں"-

کونسل آن امریکن اسلامک ورلڈ ریلیشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر "نہاد عوض" نے بھی بائیڈن حکومت کے ایک اور عہدے دار کے استعفیٰ کا خیر مقدم کیا اور اس قدم کو امت اسلامیہ کی حمایت کی سمت میں ایک قدم قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "بائیڈن، جس کی حکومت انسانی حقوق کے دفاع کے میدان میں اپنی ساکھ کھو چکی ہے، اسے اپنا راستہ بدلنا چاہیے اور غزہ میں بڑے پیمانے پر قتل عام، فاقہ کشی اور نسلی تطہیر کا خاتمہ کرنا چاہیے۔ اور فوری اور مستقل طور پر جنگ بندی قائم کرکے، فلسطین پر قبضے کا خاتمہ کرنا چاہیے-"

 

 

ٹیگس