شامی عوام کو بے گھر کرنے میں امریکی کردار پر روس کی تنقید
Sep ۱۶, ۲۰۱۵ ۱۴:۵۷ Asia/Tehran
روسی پارلیمنٹ ڈوما کے اسپیکر نے مشرق وسطی کے تارکین وطن کی بھاری تعداد میں یورپی ملکوں کی طرف روانگی کو امریکہ کی سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے-
ایتارتاس کی رپورٹ کےمطابق روسی پارلیمنٹ ڈوما کے اسپیکر سرگئی ناریشکین نے نامہ نگاروں کے اجتماع میں کہا کہ یہ امکان پایا جاتا ہے کہ امریکہ جان بوجھ کر مشرق وسطی کے علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے تاکہ پناہ گزیں، یورپی ملکوں کی طرف امڈ پڑیں-ناریشکین نے کہا کہ وہ کسی بھی سازشی تھیوری اور پروپیگنڈے کی حمایت نہیں کرتے تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یورپ ہی ان ملکوں کا آخری ہدف ہے جنہوں نے پچھلے چند برسوں سے اپنی پالیسیوں کے ذریعے شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کے علاقوں کو غیر مستحکم کر رکھا ہے۔
سرگئی ناریشکین کے بقول "ضرور کسی نہ کسی کو اندازہ تو تھا کہ جنگ زدہ شمالی افریقہ اور مشرق وسطی کے مظلوم باشندے اپنی جان بچانے کے لئے خوشحال یورپ کا رخ کریں گے"۔
انہوں نے کہا کہ شام کے خلاف امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی پالیسی نے، کہ جو اس ملک میں بحران کے آغاز سے دمشق حکومت کے مسلح مخالفین کا ساتھ دے رہے ہیں، داعش جیسے خطرناک دہشت گرد گروہوں کے مضبوط ہونے اور تشدد پسندانہ اقدامات میں تیزی آنے کا راستہ ہموار کیا ہے-