Jun ۱۷, ۲۰۱۶ ۱۸:۵۲ Asia/Tehran
  • یمن پر سعودی حملہ، ایک وحشیانہ اقدام

یمن میں سعودی عرب کے حملوں کی وجہ سے یمنی عوام کو جن شدید مشکلات کا سامنا ہے اس پر وسیع عوامی ردعمل سامنے آرہا ہے۔

یمن میں مختلف فوجی، سیاسی اور سفارتی اقدامات پوری قوت سے جاری ہیں۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی انصار اللہ، یمن کی عوامی کانگریس، کویت کے حکام اور آٹھ مختلف ممالک کے نمائندوں سے ملاقات نیز تعز صوبے میں غریب عوام کی اقتصادی مشکلات اور عدن سے منصور ہادی کی کابینہ کے افراد اور کویت کی کابینہ کی طرف سے یمن پر سعودی حملوں کو وحشیانہ قرار دینا ایسے چند اقدامات ہیں جو یمن پر سعودی عرب کی حالیہ جارحیت کی وجہ سے خطے اور دنیا میں خبروں کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولد الشیخ نے کویت کے وزیر خارجہ اور یمنی فریقوں سے تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

اسماعیل ولد الشیخ نے مختلف اجلاسوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چار فریقی اجلاس میں انصار اللہ، عوامی کانگریس اور یمن کی دیگر پارٹیوں کے سربراہوں کے درمیان مختلف موضوعات خاص کر قیدیوں کی رہائی کے لئے تفصیلی مذاکرات انجام پائے ہیں۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے بتایا کہ انہوں نے کویت کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نیز مذاکرات کے حامی آٹھ ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے اور یہ سب اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت اور یمن اور یمنی عوام کی مدد پر تاکید کرتے ہیں۔

دوسری طرف اہم اور تکلیف دہ خبر یہ ہے کہ یمن کے صوبہ تعز کے عوام، سعودی عرب کی جارحیت کے نتیجے میں سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

سعودی حملوں میں اس علاقے کا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے، پانی، بجلی اور دیگر سہولیات ناپید ہیں اوراوپر سے شدید گرمی نے تعز کے عوام کی زندگی کو انتہائی دشوار کردیا ہے۔

شدید گرمی اور بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے عوام اس علاقے کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

جنوبی عدن میں بھی اقتصادی مشکلات اور امن و امان کی عدم موجودگی نے عوام کو شدید احتجاج پر مجبور کردیا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس شہر میں فراری صدر منصور ہادی کے کئی وزیرعوامی احتجاج کے خوف سے شہر سے بھاگ کر اردن میں جاچھپے ہیں۔

یمن میں سعودی عرب کے حملوں کی وجہ سے یمنی عوام کو جن شدید مشکلات کا سامنا ہے اس پر وسیع عوامی ردعمل سامنے آرہا ہے۔

کویت کی پارلیمنٹ کے رکن عبدالحمید دشتی نے جنیوا میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی حملہ، ایک وحشیانہ اقدام ہے اور یمن پر سعودی حملے نے یمن کی ترقی کے راستوں میں رکاٹیں کھڑی کردی ہیں۔

عبدالحمید دشتی کے اس بیان پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی میں موجود سعودی نمائندے سخت برہم ہوئے اور انہوں نے یہ کہہ کر انسانی حقوق کمیٹی کے اس اجلاس کا بائیکاٹ کردیا کہ بعض سماجی تنظیموں نے سعودی عرب کو اپنی شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہوا ہے۔

یاد رہے سعودی عرب نے 26 مارچ 2015 میں اپنے کئی اتحادیوں کے ساتھ مل کر یمن پر حملے کا آغاز کیا تھااور اب تک آل سعود کی اس جارحیت کے نتیجے میں دسیوں ہزار یمنی شھید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

ٹیگس