Oct ۰۵, ۲۰۱۸ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran
  • سید الساجدین (ع) کی شان عبادت

فرزند رسول حضرت امام زین العابدین علیہ السلام سنہ ۳۸ ہجری کو مدینہ منورہ میں پیدا ہوئے اور ایک روایت کے مطابق آپ کی شہادت ۲۵ محرم سنہ ۹۵ ہجری میں ہوئی۔سید الساجدین اور زین العابدین آپ کے دو معروف لقب ہیں۔

سید الساجدین (ع) کی شان عبادت

منقول ہے کہ  فرزند رسول حضرت امام زین العابدین علیہ السلام جس وقت نماز میں مشغول تھے ہوتے تو اس میں اس قدر محو ہو جاتے کہ آپ کو آس پاس کی نہ کوئی خبر نہ رہتی اور نہ کوئی آواز آپ کے کانوں تک پہونچتی۔

ایک شب کا واقعہ ہے کہ آپ کا کوئی ایک فرزند زمین پر گرا اور اسکا ہاتھ ٹوٹ گیا۔ اہل خانہ کی آواز بلند ہوئی اور پڑوسی گھر میں آ گئے۔لوگوں نے طبیب اور مرہم پٹی کرنے والے کو بلایا اور اس نے آکر درد کی شدت سے ٹرپ رہے بچے کے ہاتھ کو کسی کپڑے سے باندھ دیا (تاکہ ہڈی جڑ جائے)۔

مگر امام سجاد علیہ السلام کو اس پورے ماجرے کی کوئی خبر نہ ہوئی اور جس وقت صبح ہوئی اور آپ نے اپنے فرزند کے ہاتھ کو گردن سے بندھا دیکھا تو آپ نے اسکی وجہ دریافت فرمائی اور تب لوگوں نے گزشتہ شب کے ماجرے سے آپ کو باخبر کیا۔

اسی طرح منقول ہے کہ ایک مرتبہ آپ اپنے بیت الشرف کے کسی حجرے میں محو سجدہ تھے کہ وہاں آگ لگ گئی۔وہاں موجود لوگوں نے شور مچانا شروع کیا کہ فرزند رسول! آگ آگ!! مگر امام علیہ السلام نے سجدہ سے سر نہ اٹھایا۔ تھوڑی دیر کے بعد جب آگ بجھا دی گئی اور آپ نے سجدے سے سر اٹھایا تو لوگوں نے آپ سے عرض کی کہ مولا کیا چیز سبب بنی کہ حجرے میں لگی آگ کا آپ کو کوئی احساس نہ ہوا؟!

حضرت سید الساجدین نے فرمایا:

اَلھَتنِی عَنھا النّارُ ُالکُبریٰ؛ یعنی آتش جہنم نے مجھے آتش دنیا سے غافل بنا دیا۔

 

ماخوذ از: کتاب ’’نگاهی بر زندگی چهارده معصوم علیهم السلام‘‘، شیخ عباس قمی، ص: 159

 

 

ٹیگس