Dec ۲۸, ۲۰۲۵ ۱۷:۰۴ Asia/Tehran
  • سید حسن نصر اللہ زندہ ہيں ، بشار اسد کی واپسی، چار عرب حکومتوں کا خاتمہ ،  عرب دنیا میں بھی پیش گوئی کرنے والوں کی دھوم

پوری دنیا کی طرح نئے سال کے موقع پر عرب دنیا ميں بھی پیش گوئی کرنے والے نہ جانے کہاں کہاں سے نکل کر عجیب و غریب پیش گوئیاں کر رہے ہيں ۔ لبنان میں ہر چینل پر مستقبل کی خبر دینے والے ان نجومیوں کی دھوم ہے تو مصر میں پابندی ہے ۔ کچھ نجومی بے پناہ پیسے والے ہوتے ہيں سوال یہ ہے کہ سب ان کے پاس کہاں سے آتا ہے؟

سحرنیوز/عالم اسلام: نجومی،  کاہن اور منجم یہ دنیا کی  قدیمی تہذیبوں  میں ہمیشہ رہے ہیں۔  چین، مصر، بابل اور کلدانیوں میں 4000 قبل مسیح کے قریب فال گیری اور طالع بینی کے ثبوت ملتے ہیں۔ ان کا بادشاہوں کو  اور جنگوں  کے  سلسلے میں مشوروں کے لئے اہم کردار تھا۔ تاریخ کے ہر مرحلے مین پیش گوئی کرنے والے رہے ہيں اور انہيں عزت دی جاتی رہی ہے ۔  سولہویں صدی میں نوسترادامس سے لے کر موجودہ دور کے نجومیوں تک۔

 

نئے سال 2026 کے آغاز میں اب کچھ ہی دن باقی ہیں، اور مختلف چینلوں اور پلیٹ فارمز کا جائزہ لیں تو آنے والے سال کے لئے پیش گوئی کرنے والوں کی ہر جگہ بھیڑ نظر آتی ہے اور طرح طرح کی  پیش گوئیاں بھی نظر سے گزرتی ہيں۔

 

شرعی طور پر پیش گوئی کی کوئی حیيثیت نہيں ہے تاہم عرب تجزیہ نگار کا خیال ہے کہ بہت سے پیش گوئی کرنے والوں کا تعلق خفیہ ایجنسیوں سے ہوتا ہے اور وہ مطلوبہ ملک میں مطلوبہ چیزوں کی پیش گوئی کرتے ہيں اور دشمن ملک کے منصوبے کے مطابق کام کرتے ہیں اور عوامی  نظریات و آراء کو متاثر کرتے ہيں۔

          قرآن مجید میں جادو ٹونا اورفال وغیرہ کی سخت مذمت ہے یہی نہيں بلکہ  بائبل میں بھی جادو ٹونے اور اسی طرح مختلف طریقوں سے مستقبل کے بارے میں بات کرنے سے سختی کے ساتھ معن کیا گیا ہے ۔  

ان حالات میں لندن سے شائع ہونے والے اخبار "رائے آل یوم" نے عرب دنیا میں  نجومیوں کی طرف سے کچھ تازہ اور اہم پیش گوئیوں کا جائزہ لیا، جن میں سب سے حیران کن پیش گوئی چار عرب حکومتوں کے زوال،  شام کے عبوری سربراہ احمد الشرع کے قتل، سید حسن نصراللہ  کے زندہ ہونے اور  شام کے سابق صدر بشار اسد کی واپسی نیز  ٹرمپ  کے قبل از وقت عہدے کے خاتمے  اور رجب طیب اردوغان کی حکومت ختم ہونے سے متعلق ہيں ۔

ان حالات میں اور برازیلی نجومی اتھوس سالومی  نے  جنہيں "زندہ نوسترادامس" کا لقب دیا جاتا ہے اور اسی طرح  پرانے زمانے کی بلغاریہ کی مشہور نجومی بابا وانگا نے 2026 کے لیے ایک پیش گوئی کی تھی اور وہ یہ کہ  خلائی مخلوق جلد ہی ہمارے درمیان ہوں گی۔

 

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

مختلف ملکوں میں کچھ نجومی عیش و آرام کی زندگی گزارتے ہیں، جہاں بعض انتہائی مہنگی گھڑیوں  کے ساتھ شاندار گاڑیوں میں نظر آتے ہیں، جبکہ کوئی نجومی ایسے ہیرے پہنتی ہے جس کی قیمت غریب قوموں  کا پیٹ بھر سکتی ۔ جس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ ان لوگوں کے پاس اتنی دولت آئی کہاں سے؟ اس کا جواب بہت سے لوگ یہ دیتے ہيں کہ ان پیش گوئی کرنے والے نجومیوں کا تعلق دوسرے ملکوں کی خفیہ ایجنسیوں سے ہوتا ہے اور ان کا مقصد عوامی رائے عامہ پر اثر انداز ہونا اور کسی خاص ملک کے مفادات کے تحفظ کے لئے خاص قسم کا ماحول بنانا ہے ۔

(رای الیوم سے ماخوذ) 

 

ٹیگس