Jul ۱۱, ۲۰۱۶ ۲۰:۴۳ Asia/Tehran
  • ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں جھڑپیں، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سیکورٹی فورس کے ہاتھوں برہان مظفر وانی کی موت کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین اور سیکورٹی فورس کے درمیان تصادم میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تیئیس ہوگئی ہے جبکہ چار سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

وادی کے سبھی اضلاع میں صورتحال کشیدہ ہے اور کم سے کم دس اضلاع میں کرفیو نا‌فذ ہے اس کے باوجود پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے - مظاہرین اور سیکورٹی فورس کے درمیان جھڑپوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تیئیس ہوگئی ہے جبکہ بعض خبروں میں مرنے والوں کی تعداد بتیس بتائی گئی ہے -

ان جھڑپوں کے دوران چار سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک سو کے قریب سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں-

ہندوستانی سیکورٹی فورس کے ہاتھوں علیحدگی پسند مسلح تنظیم حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کے مارے جانے کے بعد شروع ہونے والا احتجاج پیر کو بھی جاری رہا اور وادی میں موبائل فون ، انٹرنیٹ سروس سمیت مواصلاتی نظام بدستور معطل ہے۔

جموں میں بھی موبائیل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے ۔

ریاست کی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے کابینہ کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا اور عوام کو یقین دلایا کہ ان پر بلااشتعال فائرنگ کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں اور افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی -

محبوبہ مفتی نے علیحدگی پسند تنظیموں اور ریاست کی اپوزیشن جماعتوں کانگریس اور نیشنل کانفرنس سے بھی کہا ہے کہ وہ حالات کو معمول پرلانے کے لئے ریاستی حکومت کا ساتھ دیں -

حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے حکومت پر کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ صورتحال کی ذمہ دار خود حکومت ہے -

ٹیگس