Jan ۱۶, ۲۰۲۰ ۱۴:۲۷ Asia/Tehran
  • سی اے ے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ، عدالت میں دو مزید عرضیاں دائر

ہندوستان کی جنوبی ریاست کیرالا کی حکومت کی طرف سے سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس دائر کرنے کے بعد انڈین یونین مسلم لیگ نے جس نے اس ایکٹ کے خلاف سب سے پہلے درخواست دائر کی تھی اسی سے منسلک دو مزید عرضیاں جمعرات کو دائر کردی ہیں

ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق انڈین یونین مسلم لیگ نے سی اے اے کے خلاف دائر اپنی درخواست سے دو مزید عرضیاں منسلک کردی ہیں -

آئی یو ایم ایل نے اپنی پہلی درخواست میں سی اے اے نافذ کرنے کے تعلق سے دس جنوری کو جاری کئے گئے نوٹیفکیشن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دوسری عرضی میں درخواست گزار نے یہ واضح کرنے کو کہا ہے کہ کیا این آر سی پورے ملک میں لاگو کیا جائے گا -

آئی یو ایم ایل نے اپنی عرضی میں یہ بھی جاننا چاہا ہے کہ کیا این آر سی اور این پی آر سے متعلق عمل ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے -

واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں سی اےاے منظور ہونے کے بعد ہی آئی یو ایم ایل نے سب سے پہلے اس کی آئینی منظوری کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائرکردی تھی -

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سی اے اے کے خلاف تقریبا ساٹھ عرضیاں سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہیں جن کی بائیس جنوری کو سماعت کی جائے گی -

اس درمیان سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں -

شمال مشرقی ریاست آسام میں طلبا یونینوں کا احتجاج بدستور جاری ہے -

آل آسام اسٹوڈنٹس یونین کے طلبا مسلسل سڑکوں پر ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر اس قانون کو نافذ نہیں ہونے دیں گے -

طلبا نے ایک بار پھر ریاست آسام کے وزیراعلی کے قافلے کو کالے جھنڈے دکھائے - بنگلورو میں بھی بدھ کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہ کیا گیا - جبکہ دہلی کے مختلف علاقوں منجملہ شاہین باغ اور جامعہ ملیہ کے باہر عوام  اور طلبا پچھلے ایک مہینے سے سڑکوں پر بیٹھے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں -

ٹیگس