ہندوستان میں پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے کے لئے سیاسی گہما گہمی تیز ہوگئی ہے ۔
ہندوستانی سپریم کورٹ نے فی الحال شہریت ترمیمی ایکٹ، سی اے اے، پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو اس سلسلے میں نوٹس جاری کیا ہے، اگلی سماعت 9 اپریل کو ہوگی۔
ہندوستان میں 11 مارچ کو سی اے اے، نافذ ہونے کے بعد ریاست اترپردیش میں پولیس کے ذریعہ سنہ 2020 میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والی بعض خواتین کو گھروں میں نظر بند کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔
ہندوستان نے سی اے اے کے بارے میں امریکی بیان کا جواب دے دیا ہے اور کہا ہے کہ سی اے اے ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے، اس قانون کے نفاذ پر امریکی بیان غلط اور غیر منصفانہ ہے۔
امریکہ نے ہندوستان میں 11 مارچ کو نافذ ہونے والے شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے، پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کے ایک ترجمان نے ہندوستان میں نافذ ہونے والے قانون سی اے اے کو امتیازی نوعیت کا قانون قرار دیا ہے۔
ہندوستان میں شہریت کے نئے قانون سی اے اے کے نفاذ کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔
انڈین یونین مسلم لیگ نے سی اے اے کو آئین کی دفعہ 14 اور 15 کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس کے نفاذ پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یونائٹیڈ اپوزیشن فورم آسام نے سی اے اے کے نفاذ کے خلاف ریاستی ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔
ہندوستان میں مودی حکومت نے آج پیر کو متنازعہ شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے، نافذ کردیا جس کی بنیاد پر ہمسایہ ممالک کے غیرمسلم مہاجرین کو شہریت مل سکے گی۔