Feb ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۵۹ Asia/Tehran
  • پچیس ملکوں کے سفیروں اور سیاسی نمائندوں کا دورہ جموں کشمیر

ہندوستان میں تعینات متعدد ملکوں کے سفیروں اور سیاسی نمائندوں کا ایک وفد جموں کشمیر کے دورے پر پہنچا ہے جہاں سری نگر میں سخت سیکورٹی کے باوجود متعدد نوجوانوں نے اس دورے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

ہندوستانی اور غیر ملکی نشریاتی اداروں کے مطابق نئی دہلی میں تعینات پچیس ملکوں کے سفیروں اور سفارتکاروں کا ایک وفد بدھ کو جموں کشمیر کے دورے پرسری نگر پہنچا جہاں اس نے ڈھل جھیل کی سیر کرنے کے بعد سری نگر اور بارا مولا کا بھی دورہ کیا-

سری نگر میں جس ہوٹل میں اس وفد کو ٹھہرایا گیا ہے اس کے باہر سخت سیکورٹی کے باوجود کچھ نوجوان اچانک ہاتھوں میں پلی کارڈ اٹھائے ہوئے اس وفد کے دورے کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔

پولیس نے چار نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ غیر ملکی سفیروں اور سفارتکاروں کا یہ وفد ایک ایسے وقت جموں کشمیر کے دور پر ہے جب تین سابق وزرائے اعلی گذشتہ پانچ اگست سے حراست میں ہیں۔

غیر ملکی سفیروں کے وفد میں فرانس اور ناروے جیسے کئی یورپی ملکوں کے سفیر اور نمائندے بھی شامل ہیں۔

یہ دورہ ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کرایا جارہا ہے۔ وفد نے بارامولا کا بھی دورہ کیا اور صحافیوں سے بھی ملاقات کی۔ دریں اثنا جب ایک صحافی نے وفد میں شامل سفیروں سے پوچھا کہ آپ کن کن لوگوں سے ملاقات کریں گے تو ناروے کے سفیر نے جواب دیا کہ میں ایک سیاح کے طور پر یہاں آیا ہوں۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی غیر ملکی سفیروں اور سفارتکاروں کا ایک پندرہ رکنی وفد ہندوستان کے زیرانتظام جموں کشمیر کا دورہ  کرچکا ہے۔ اس وقت یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سفیروں نے جموں کشمیر جانے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا تھا کہ وہ گائیڈ کی رہنمائی میں نہیں بلکہ اپنی مرضی کے ساتھ جموں  وکشمیر کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔

ٹیگس