Apr ۰۲, ۲۰۲۰ ۱۱:۱۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں کورونا پھیلانے کا الزام تبلیغی جماعت پرعائد

ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں کل سے آج تک کورونا وائرس کے مزید نئے معاملے سامنے آنے کے بعد ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق اس ملک کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا انفیکشن پھیلتا جا رہا ہے اورمتاثرین کی تعداد بڑھ کر1965 ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 50 تک جاپہنچی ہے۔

ان میں موت کے تین نئے معاملے ہیں اور کورونا وائرس کے 151 لوگ ٹھیک ہوچکے ہیں۔

دہلی  کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے متاثرین کے علاج میں مصروف طبی اہلکاروں کی موت ہو جانے پر ان کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے کی رقم دی جائے گی ۔

اروند کیجریوال نے کہا کہ کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کے علاج میں جو بھی ملازمین مصروف ہیں چاہے وہ ڈاکٹر، نرس یا صفائی ملازم ہو اگر اس کی موت ہو جاتی ہے تو دہلی حکومت اس کے اہل خانہ کو بطورِ اعزاز ایک کروڑ روپے کی رقم دے گی ۔

دوسری جانب وزارت صحت کے ترجمان لو اگروال نے دعوی کیا کہ ملک میں کورونا وائرس کے معاملوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت میں شامل ہونے والے افراد کا ملک کے مختلف علاقوں میں سفرہے۔ تاہم مسلم پرسنل بورڈ کے سابق ترجمان اور مشہور عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمانی نے تبلیغی جماعت کے بارے میں میڈیا کے رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا کو پہلے حقائق کا پتہ کرنا چاہئے اس کے بعد تبلیغی مرکز کے خلاف پروپیگنڈہ میں ملوث ہونا چاہئے۔

واضح رہے کہ الہ آباد شہرکے شاہ گنج میں واقع تبلیغی جماعت کے سب سے بڑے مرکز پر پولیس اور محکمہ صحت کے عملے نے چھاپہ مارکر مرکز میں قیام پذیر ۳۶ افراد کو اپنی حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے جن ۳۶ افراد کو اپنی حراست میں لیا ہے، ان میں 7 افراد کا تعلق بیرون ملک سے بتایا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے مرکزکے قریب واقع مسلم مسافرخانہ اورکئی مساجد اور مدرسوں کی بھی تلاشی لی۔ تبلیغی مرکز پر پولیس کی کارروائی کےمقام پر بھاری تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔

ٹیگس