Jun ۲۷, ۲۰۱۷ ۱۴:۰۱ Asia/Tehran
  • امریکہ کی پالیسی دہشت گردوں کے خلاف جنگ نہیں : ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے سیؤل میں یوریشیا کے عالمی اجلاس میں تاکید کی ہے کہ امریکہ کی اسٹریٹیجی دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنا نہیں ہے۔

 ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے یوریشیا کے رکن ممالک کے پارلیمانی اسپیکروں کے عالمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ایک تباہ کن عالمی خطرہ قرار دیا اور کہا کہ امریکہ کی اسٹریٹیجی دہشت گردی سے کھیلنا ہے لہذا یوریشیا کے رکن ممالک کو چاہئے کہ اس طرح سے عمل کریں کہ دہشت گردی کی آئیڈیالوجی اختیار کرنے والوں اور تشہیراتی، سیاسی اور عسکری لحاظ سے اس کی حمایت کرنے والوں کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے-

ڈاکٹر لاریجانی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی اہم جیئوپولیٹیک پوزیشن اور اقتصادی، ثقافتی اور سیکورٹی صلاحیتوں کے پیش نظر یوریشیا کے علاقے میں ایک پائدار سیکورٹی نظام کے قیام میں مدد اور ہمہ گیر ترقی میں پہلے سے زیاہ اہم کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے-

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے دہشت گردوں کے جرائم خاص طور پر شام، لیبیا، عراق، افغانستان اور یمن میں ان کے وحشیانہ مظالم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی مداخلتوں کے باعث شام کے موجودہ حالات مزید خراب ہوئے ہیں اور اس ملک میں انسانی المیہ پیدا ہو گیا ہے-

ڈاکٹر لاریجانی نے خود مختار ملکوں کے خلاف یکطرفہ اقتصادی پابندیاں نافذ کرنے کے امریکی اقدامات کو بھی اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین اور کثیر جہتی تجارتی نظام کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ ایرانی اور روسی اداروں کے خلاف امریکی سینیٹ کی حالیہ پابندیاں، واشنگٹن کے بین الاقوامی معاہدوں اور فیصلوں سے پوری طرح تضاد رکھتی ہیں-

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے تاکید کے ساتھ کہا کہ علاقے کی حکومتوں کو چاہئے کہ وہ اس طرح کے فیصلے روکنے کے لئے ایک علاقائی طریقہ کار اور میکانیزم تیار کریں-

قابل ذکر ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی، یوریشیا بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لئے منگل کی صبح سیؤل پہنچے-

ٹیگس