Dec ۰۸, ۲۰۱۹ ۱۴:۵۴ Asia/Tehran
  • ایرانی سائنسدان دشمنوں کی آنکھ میں کانٹا ہیں

ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ پچھلے چالیس برس سے ایران کی ترقی و پیشرفت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

تہران کے مہرآباد ایئر پورٹ پر امریکی جیل سے رہائی پانے والے ایرانی سائنسدان مسعود سلیمانی کے استقبالیے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایرانی سائنسدانوں کی علمی ترقی اور کامیابیاں دشمنوں کی آنکھ میں کانٹا بنی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے ڈاکٹرسلیمانی کو بارہا پیشکش کی وہ ایران واپس جانے کے بجائے امریکہ میں رہنا قبول کرلیں تو انہیں چھوڑ دیا جائے گا لیکن اس وطن پرست سائنسداں نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔

نامور ایرانی سائنسدان اور اسٹم سیل کے ماہر ڈاکٹر مسعود سلیمانی نے اپنی اسیری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کا مقصد صرف اور صرف ایرانی عوام سے دشمنی کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی حکام نے دیگر قیدیوں کو یہ بتایا تھا کہ میں انتہائی خطرناک دہشت گرد ہوں تاکہ وہ میرے قریب نہ آئیں لیکن کسی نے بھی ان کے دعوے کو قبول نہیں کیا۔

ڈاکٹر مسعود سلیمانی امریکہ میں چودہ ماہ کی غیر قانونی حراست کے بعد گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ ز وریخ کے موقع پر آزاد ہوئے اور انہیں ایرانی حکام کی تحویل میں دیا گیا۔

ان کی آزادی ایران کی وزارت خارجہ، عدلیہ اور سیکورٹی اداروں کے تعاون اور کوششوں نیز سوئزرلینڈ کی حکومت کے تعاون سے طویل سفارتی کوششوں کے نتیجے میں انجام پائی ہے۔

اس عمل کے دوران ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل اور عدلیہ کے مشترکہ فیصلے کے تحت ایران میں جاسوسی کے الزام میں قید کی سزا کاٹنے والے امریکی شہری ژاؤ وانگ کو اسلامی ہمدردی کی بنیاد پر رہا اور سوئزر لینڈ کے حکام کے حوالے کیا گیا۔

ژاؤ وانگ کو جسے امریکی حکام پرنسٹن یونیورسٹی کا ریسرچ فیلو اور تاریخ میں پی ایچ ڈی کا طالبعلم قرار دیتے ہیں، سولہ جولائی دوہزار سترہ کو امریکی خفیہ اداروں کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایرانی سائنسدان اور تہران کی تربیت مدرس یونیورسٹی کے پروفیسر مسعود سلیمانی جن کا شمار دنیا کے معدودے چند اہم اور بڑے سائنسدانوں میں ہوتا ہے، اکتوبر دوہزار اٹھارہ میں مطالعاتی دورے پر امریکہ گئے تھے۔

وہ تربیت مدرس یونیورسٹی کی ہم آہنگی سے تحقیقاتی ویزے پر امریکہ گئے تھے امریکی حکام نے غیر قانونی طریقے سے اور یونیورسٹی اور تحقیقی اداروں کے پروٹوکول کو پامال کرتے ہوئے انہیں گرفتار اور پھر جیل منتقل کردیا تھا۔

ٹیگس