Feb ۲۲, ۲۰۲۰ ۲۱:۵۹ Asia/Tehran
  • جوہری معاہدے پر عمل میں یورپی یونین کی ناکامی پر حسن روحانی کی نکتہ چینی

ایران کے صدر نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد یورپی یونین اپنے کیے گئے وعدوں سے متعلق کوئی موثر اقدام نہ کرسکی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرحسن روحانی نے آج بروز ہفتہ ایران کے دورے پر آئے ہوئے ہالینڈ کے وزیر خارجہ استف بلوک سے ہونے والی ملاقات میں ایران جوہری معاہدے کو خطے اور دنیا کے مفاد میں قرار دیا اور کہا کہ اس معاہدے سے امریکی علحیدگی علاقے اور دنیا کے علاوہ امریکہ کو بھی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے جوہری معاہدے کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے یورپی یونین سے مذاکرت کی راہوں کو بند نہیں کیا ہے۔

صدر مملکت نے ایران مخالف امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی ظالمانہ پابندیاں، کھانے پینے کی اشیائےاور ادویات پر بھی مشتمل ہیں اور دنیا کی آزاد قوموں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایک ہوکر ان ظالمانہ پابندیوں کی مذمت کریں۔

 صدر روحانی نے علاقے میں بدامنی کی جڑ کو امریکی موجودگی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ مداخلت کرنے اور دہشتگردانہ کارروائیوں سے ہاتھ کھینچ لے تو مغربی ایشیاء میں امن قائم ہو جائیگا۔

 انہوں نے کہا کہ خطے کی سلامتی صرف  علاقائی ممالک کے ذریعے فراہم  ہو سکتی ہے اور خلیج فارس میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی علاقے کی سلامتی کے لئے نقصان دہ ہے۔

اس موقع پر ہالینڈ کے وزیر خارجہ استف بلوک نے جوہری معاہدے کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بارہا امریکی حکام  سے کہا کہ جوہری معاہدے سے علیحدگی صحیح اقدام نہیں تھا۔

استف بلوک نے اس  جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ان کا ملک جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا اس مہم کے حصول کیلئے باہمی مشاورت اور مذاکرات کے سلسلے کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

ٹیگس