آذربائیجان اور آرمینیا کے اختلافات کے خاتمے کیلئے ایران کی سفارتکاری
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے باکو کے دورے کے موقع پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تناؤ کے خاتمے کیلئے ایران کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے مقصد سے ایران کی حکمت عملی کو پیش کرنے کیلئے ایک وفد کی قیادت میں منگل کی رات باکو پہنچے جہاں وہ آذربائیجان کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ وہ ایک علاقائی دورے کے فریم ورک کے اندر آذربائیجان اور آرمینیا کے تناؤ کے حل میں کردار ادا کرنے والے ملکوں کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے اور ساتھ ہی اس علاقائی دورے کا مقصد حالیہ کشیدگی کے خاتمے سمیت خطے میں پائیدار قیام امن سے متعلق ایران کی حکمت عملی کو پیش کرنا ہے۔
ایران کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ اس منصوبے کا فریم ورک تیار کیا گیا ہے اور اس دورے کے دوران جمہوریہ آذربائیجان کے عہدیداروں سے اس منصوبے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ متعدد مراحل میں صورتحال کو دیرپا امن کی طرف لا کر موجودہ تنازعات کا خاتمہ کرسکتا ہے۔
عراقچی نے آذربائیجان کے اراضی پر قبضے کے خاتمے کو ایران کی حکمت عملی کا ایک اہم عنصر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقلیت کے حقوق اور انسانی حقوق کا تحفظ، قرہ باغ تنازعہ کے خاتمے کیلئے ایران کی حکمت عملی کا ایک اور اہم حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنازعہ کا خاتمہ اور امن کو یقینی بنانے کے مقصد کے تحت بااثر ممالک کی مدد سے مذاکرات کا آغاز اسلامی جمہوریہ ایران کی حکمت عملی کا محور ہے۔
عراقچی نے کہا کہ ہم خطے کے تمام ممالک سے مشاورت کرتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ عملدرآمد کے مطلوبہ مقام تک پہنچ سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراقچی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے قرہ باغ تنازعہ کے حل اور آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تناؤ کے خاتمے کیلئے ایران کی حکمت عملی کو پیش کرنے کیلئے باکو، ماسکو، ایروان اور انقرہ کے علاقائی دورے کا آغاز کیا ہے۔