Jul ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۹:۱۵ Asia/Tehran
  • بلیک واٹر کی تعیناتی کی مخالفت

افغان سینیٹ کے ارکان نے امریکی صیہونی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کی سیکورٹی سرگرمیوں کی تجویز کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔

افغانستان نیوز ایجنسی آوا پریس کے مطابق افغان سینیٹ کے دفاعی اور سیکورٹی کمیشن کے سربراہ نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ملک میں سیکورٹی کے بہانے امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے اور بدنام زمانہ امریکی صیہونی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کو سرگرمیوں کی اجازت دینے سے بحالی امن کے بارے میں افغان عوام کی امنگوں کو نقصان پہنچےگا۔

محمد ہاشم الکوزی نے ہفتے کے روز سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ فوجی طریقوں اور جنگ کے ذریعے ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا اور امریکی صیہونی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے اہلکاروں کی موجودگی سے افغانستان کی بدامنی میں مزید اضافہ ہوگا۔

امریکی صہیونی سیکورٹی کمپنی بلیک واٹر کے بانی پرنس ایرک نے افغانستان کے بارے میں ہونے والے بریسلز اجلاس کے بعد تجویزدی ہے کہ امریکی فوجیوں کی ایک تعداد کے بدلے بلیک واٹر کے اہلکاروں کو افغانستان میں تعینات کیا جائے۔افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے جنگ افغانستان بلیک واٹر کے حوالے کی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔کرزئی نے مزید کہا کہ افغان جنگ کو پرائیویٹ کرنا جنگ کو طول دینے، بے گناہوں کے قتل عام ، خوسردانہ کاروائیوں اور قانون شکنی کے واقعات میں اضافے کے مترادف ہوگا۔عراق سمیت دنیا کے بعض دیگر ملکوں میں جنگ کو پرائیویٹ کرنے کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہوئے ہیں۔امریکی صیہونی کمپنی بلیک واٹر نے جنگ عراق کے دوران لاتعداد ہولناک جرائم کا ارتکاب اور ہزاروں بے گناہوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔