Apr ۰۶, ۲۰۱۶ ۱۲:۵۵ Asia/Tehran
  • بعض ممالک ایران اور پاکستان کی دوستی سے خوش نہیں ہیں: ایرانی سفیر

پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ بعض ممالک ایران اور پاکستان کے گہرے تعلقات اور دوستی سے خوش نہیں ہیں۔

پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے منگل کے روز جیو ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی سرزمین سے پاکستان کو خطرے کا پروپیگنڈا خاص مقاصد کے تحت کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی خبر سو فیصد غلط ہے۔

انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران پاکستان کا دوست ہے اور پاکستان کی امن و سلامتی کو اپنی امن و سلامتی سمجھتا ہے، انھوں نےمزید کہا کہ جب بھی دونوں دوست ملک ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں تو جو عناصر ان تعلقات سے خوش نہیں ہیں، ردعمل ظاہر کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان کے سفیر نے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کے حالیہ دورہ پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر حسن روحانی کے کامیاب دورہ پاکستان کے بعد بعض عناصر دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ فضا کو مسموم کرنے اور اس سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مہدی ہنر دوست نے گرفتار شدہ شخص کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہ پاکستان جس کے بارے میں دعوی کرتا ہے کہ وہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ ہے اور ایران کی بندرگاہ چابہار کے ذریعے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں داخل ہوا تھا، کہا کہ اس سلسلے میں میڈیا میں شائع ہونے والی خبریں غلط ہیں اور ایران ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ اس کی سرزمین دوست اور برادر ملک پاکستان کے خلاف استعمال ہو۔

چند روز قبل پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستانی میڈیا میں آنے والی منفی خبروں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے صدر کے دورہ پاکستان کے فوائد اور ثمرات کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے-

انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان اور ایران کے گہرے دوستانہ تعلقات اور بھائی چارے کو پاکستان کے اندر ہر سطح پر حمایت حاصل ہے اور ایران نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کاساتھ دیا ہے۔

انہوں نے پاکستانی میڈیا سے کہا کہ وہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کی گرفتاری کے معاملے کو ایران اور پاکستان کے تعلقات سے نہ جوڑے بلکہ یہ معاملہ پاکستان اور ہندوستان کا ہے۔

ٹیگس