Jun ۲۳, ۲۰۱۶ ۲۰:۲۶ Asia/Tehran
  •  مدرسہ حقانی کو رقم کی فراہمی  کا اعتراف

صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے مدرسہ حقانی کو رقم کی فراہمی کا اعتراف کیا ہے۔

ایک ایسے وقت جب پاکستان کی وفاقی حکومت انتہاپسند گروہوں اور ان سے وابستہ مدارس کے ساتھ ہرقسم کے رابطے کو مستردکرتی ہے، صوبہ خیبر پختونخوا میں عمران خان کی جماعت کے وزیر " شاہ فرمان" نے اعتراف کیا ہے کہ مدرسہ حقانی کو سالانہ تیس لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کی جاتی ہے۔

شاہ فرمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی جماعت تحریک انصاف مذہبی اداروں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں واقع مدرسہ حقانی کے لئے سالانہ تیس لاکھ ڈالر کی مالی امداد اسی تعاون کا نتیجہ ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا کے مذہبی امور کے وزیرحبیب الرحمان کے مطابق وزیراعلی پرویز خٹک نے بھی مدرسہ حقانی کو سالانہ پندرہ لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

اکوڑہ خٹک میں واقع مدرسہ حقانی کی بنیاد سنہ انیس سو سینتالیس میں رکھی گئی تھی۔ اس وقت اس مدرسے کا انتظام و انصرام مولانا سمیع الحق کے ہاتھ میں ہے۔

مدرسہ حقانی کو رقم کی فراہمی کا انکشاف ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے کہ افغانستان اور امریکا کی جانب سے حقانی گروپ کو دہشت گرد قراردیئے جانے کے ساتھ ہی اسلام آباد پر اس گروہ کے خلاف اقدام کئے جانے کے لئے دباؤ ڈالا جاتا رہا ہے۔

 

 

ٹیگس