Jul ۱۹, ۲۰۱۷ ۲۰:۳۶ Asia/Tehran
  • تفتان سرحد پر سیکڑوں پاکستانی زائرین کی سخت صورت حال

مشہد اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کر کے واپس لوٹنے والے سیکڑوں پاکستانی زائرین کو تفتان بارڈر کے علاقے میں سخت حالات و مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خبروں کے مطابق تقریبا ایک ہزار پاکستانی زائرین تفتان کے سرحدی علاقے میں پھنس گئے ہیں جہاں انہیں بنیادی سہولیتں بھی میسر نہیں ہیں۔

پاکستان کے سیکورٹی کے اداروں کی جانب سے زائرین کی بسوں کی حفاظت کے لیے لازمی نفری فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے زائرین تفتان کے علاقے میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔

تفتان پاکستان کے صوبے بلوچستان کا ایک صحرائی علاقہ ہے جہاں زائرین کے لیے رہائش اور صحت عامہ کی مناسب سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔ اس علاقے میں زائرین پر متعدد دہشت گردانہ حملے بھی ہو چکے ہیں جن میں درجنوں زائرین شہید ہو گئے تھے۔

پاکستان کی شیعہ برادری کی کوششوں اور مطالبات کے باوجود حکومت پاکستان اس علاقے میں مقدس مقامات کی زیارات پر جانے والے زائرین کی سہولت اور سیکورٹی کے لیے عملی اقدامات سے گریزاں ہے۔

ہر سال ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی زائرین، تفتان کی سرحد کے راستے ایران میں داخل ہوتے ہیں اور مشھد و قم کی زیارتین کرتے ہوئے عراق کے شہر کربلائے معلی کی زیارت کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔
پاکستانی زائرین کو کوئٹہ تفتان کے راستے میں دہشت گردانہ حملوں کا بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ٹیگس