Aug ۳۰, ۲۰۱۷ ۰۹:۵۵ Asia/Tehran
  • بے نظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ

پاکستان کی سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹوکے قتل کیس کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے۔

گزشتہ روز پولیس افسران کے وکلا نے مزید دلائل پیش کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ بے نظیر بھٹو کو مکمل سیکیورٹی دی گئی تھی، اگر وہ گاڑی سے باہر نہ نکلتیں محفوظ رہتیں، گاڑی میں دیگر تمام قائدین مکمل طور پر محفوظ رہے تھے، گواہ نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے بتایا کہ ناہید خان نے بے نظیر بھٹو کوگاڑی سے باہر نکل کر کارکنوں کو ہاتھ ہلانے کےلیے کہا اور ناہید خان، رزاق میرانی نے گاڑی کی چھت کا دروازہ بھی کھول دیا، واقعے کے بعد بے نظیر بھٹو کے زیر استعمال 2 بلیک بیری 2 سال کے بعد تفتیشی ٹیم کو دیے گئے۔ اس عرصے تک وہ کس کے زیر استعمال رہے، یہ نہیں بتایا گیا، کرائم سین تمام شواہد جمع کرکے دھویا گیا تھا۔

پوسٹ مارٹم نہ کرانے کے بارے میں الزام کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی لاش کی میڈیکل رپورٹ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ سامنے موجود ہے جس پر موت کی وجہ درج ہے، ڈاکٹرز نے بھی عدالت میں موت کی وجہ بتائی ہے۔

 

ٹیگس