Feb ۱۹, ۲۰۱۸ ۰۹:۳۰ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کو شرک اورکفر کے فتوے نہ دینے کا مشورہ

پاکستان کے اہل سنت عالم دین نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو شرک اورکفر کےنام پر دوسرے مکاتب فکر کی دل آزاری نہیں کرنی چاہئیے۔

جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے مثالی دوستانہ تعلقات اپنی جگہ اہمیت رکھتے ہیں، لیکن پاکستان کو مسلم ممالک کے درمیان اختلافات میں پارٹی بننے کی بجائے، غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنا چاہیے، بڑی بحث کے بعد پارلیمنٹ میں منظور کردہ قرارداد کے مطابق فوج سعودی عرب نہ بھجوانے پر عملدرآمد ہونا چاہیے، سعودی حکمرانوں کو دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے نہیں کرنی چاہیے اور ہم متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ مسلمانوں کے باہمی تنازعات کا حل ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمن پر جارحیت کی بجائے، سعودی عرب کو صلح کاکردار ادا کرنا چاہیے تھا۔

پاکستان کے اہل سنت عالم دین نے کہا کہ سعودی عرب کو چاہئیے کہ اپنے اندرونی اختلافات کو کم کرکے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ حقوق دیں، مذہبی آزادی دیں، شرک اور کفر کے نام پر دوسرے مکاتب فکر کی دل آزاری سے باز رہیں۔

جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ پیغمبر اکرم کے آثار پوری دنیا کے مسلمانوں کے لئے قابل احترام ہیں، کسی ایک مکتبہ فکر کے نہیں۔ مگر افسوس کہ سعودی عرب کے حکمرانوں نے پیغمبر کے گھر کو مسمار کیا، جنت البقیع میں اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام کے مزارات کو شہید کر دیا، جنت المعلیٰ کو مسمار کردیا، حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر کے آثار اور شجر رسول کو کاٹنے کے بارے اطلاعات افسوسناک اور اپنا عقیدہ لوگوں پر مسلط کرنے کے مترادف ہے۔

ٹیگس