May ۲۵, ۲۰۱۷ ۲۰:۱۵ Asia/Tehran
  • گرمی میں بدن کا درجۂ حرارت کیسے درست رکھا جائے؟ (حصہ دوم)

ترجمہ و تلخیص: م۔ ہاشم

٭ تربوز: گرمی کی شدت سے بچانے کے لئے قدرتی طور پر کئي چیزیں ہمارے پاس ہیں لیکن ہم ان کی خوبیوں سے ناواقف ہیں۔ انہیں میں سے ایک پھل ہے تربوز۔ گرمی میں تربوز کے بہت سے فائدے ہیں۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ تربوز کے استعمال سے بلڈ پریشر بھی ٹھیک رہتا ہے۔ تربوز کھانے سے لُو بھی نہیں لگتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تربوز کو تازہ کاٹ کر ہی کھائيں اور پہلے سے کاٹ کر رکھے تربوز کو نہ کھائيں۔

٭ خربوزہ: خربوزے میں 95 فی صد پانی کے ساتھ ساتھ معدنیات اور وٹامن بھی ہوتے ہیں۔ جسم میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے لئے خربوزے کا استعمال ایک بہتر متبادل ہے۔ خربوزہ کھانے سے پیٹ میں جلن کا مسئلہ بھی دور ہوتا ہے۔

٭ گنّے کا رس: گنے کا رس پینے سے فوراً توانائي ملتی ہے اور کمزوری دور ہوتی ہے۔ گنے کے رس میں بھرپور مقدار میں آئرن ہوتا ہے جس سے خون کی کمی بھی دور ہوتی ہے۔ گنے کے رس سے جسم میں نمی بھی قائم رہتی ہے نیز لُو سے بھی بچاؤ ہوتا ہے البتہ توجہ کی بات یہ ہے کہ صفائي سے نکلا ہوا اور تازہ ہی گنے کا رس پینا چاہئے ورنہ انفیکشن بھی ہوسکتا ہے۔

٭ ناریل کا پانی: ناریل کے پانی میں وٹامن سی، پوٹیشیم اور میگنیشیم وغیرہ غذائیت والے عناصر ہوتے ہیں جو بدن کے درجۂ حرارت کو متوازن رکھتے ہیں۔ جن لوگوں کو گرمیاں آتے ہی ہائي بلڈ پریشر کا مسئلہ درپیش ہوتا ہو ان کے لئے ناریل کا پانی بہت مفید ہوتا ہے۔

٭ لیموں پانی: لیموں ملا ہوا پانی گرمی کے موسم کا ایک دیسی ٹانِک ہے۔ بدن میں وٹامن سی کی کمی کے نتیجے میں انیمیا، جوڑوں کا درد، دانتوں کی بیماری، کھانسی اور دمہ جیسی کئي بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لیموں میں وٹامن سی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اسی لئے ان بیماریوں سے بچاؤ میں لیموں ملا ہوا پانی بےحد مفید ہوتا ہے۔

(بشکریہ روزنامہ ”ہندوستان“ ۔ دہلی)

ٹیگس