Feb ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۰:۱۹ Asia/Tehran
  • آرزوؤں کی شب آن پہونچی!

«لیلہ الرغائب» یعنی آرزوؤں کی شب ماہ رجب کی پہلی جمعرات کو کہا جاتا ہے جو ایک نہایت با فضیلت شب ہے اور اس کے لئے ہادیان دین نے کچھ مخصوص اعمال ذکر فرمائے ہیں۔

لیلۃ الرَّغائِب شبِ رغبت کے معنا میں ہے اور ماه رجب کی پہلی شب جمعہ کو کہتے ہیں۔ لیلہ رات کے معنی میں ہے اور «رغائب» «رغیبہ» کی جمع ہے جو مورد رغبت اور رجحان کا معنا بیان کرتی ہے ۔ اسکے علاوہ فراوانی عطا اور بخشش کے معنا میں بھی ہے۔ اس بنا پر «لیلہ الرغائب» اس شب کے معنا میں ہو سکتی ہے جس میں بہت زیادہ توجہ کی جاتی ہے اور ایسی رات کے معنا میں بھی ہو سکتی ہے کہ جس رات میں خدا کی عطا اور بخشش زیادہ ہوتی ہے ۔ اس شب کی فضیلت میں منقول روایت کے مطابق دونوں معنا درست ہیں ۔

سید ابن طاؤس نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے منقول روایت کی بنا پر درج ذیل اعمال ذکر کئے ہیں :

  • ماه رجب کی پہلی جمعرات کو ممکنہ صورت میں روزہ رکھا جائے.
  • شب جمعہ کی نماز مغربین کے درمیان 12 رکعت نماز صبح کی نماز کی مانند پڑھی جائے۔ہر رکعت میں ایک مرتبہ سورۂ حمد، تین مرتبہ سورہ قدر اور 12 مرتبہ سورہ توحید پڑھی جائے ۔
  • ستر (70) مرتبہ یہ ذکر پڑھے:اَللهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحمّدٍ النَّبّیِّ الاُمِّیِّ وَ عَلَی آلِهِ.
  • پھر سجدے میں ستر (70) بار یہ ذکر پڑھے سُبّوحٌ قُدّوسٌ رَبُّ المَلائِکَةِ وَ الّروحِ۔
  • پھر سجدے سر اٹھائے اور یہ ذکر ستر (70) بار پڑھےرَبِّ اغْفِرْ وَ ارْحَمْ وَ تَجاوَزْ عَمّا تَعْلَمْ اِنَّکَ اَنْتَ الْعَلِیُّ الْاَعْظَمُ۔
  • دوبارہ سجدے میں جائے اور ستر (70) بار یہ ذکر پڑھےسُبّوحٌ قُدّوس رَبُّ الْمَلائِکَةِ وَ الرّوحِ
  • پھر اپنی حاجت خدا سے طلب کرے ۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی روایت میں اس شب کی فضیلت میں یوں ذکر ہوا ہے :

جو اس نماز کو پڑھے گا تو خدا قبر کی پہلی رات اس کی قبر میں اس نماز کے ثواب کو حسین ترین صورت، گشادہ روئی، درخشاں چہرے اور فصیح زبان کے ساتھ بھیجے گا۔ وہ اس سے مخاطب ہو گی: اے میرے دوست! میں تمہیں قبر کی سختی اور شدت سے نجات کی بشارت دیتی ہوں ۔ میّت اس سے پوچھے گی: تم کون ہو؟ خدا کی قسم میں نے تم سے زیادہ حسین اور خوشرو کسی کو نہیں دیکھا ،تمہارے کلام سے زیادہ شیرین تر کلام نہیں سنا،اور میں نے تم سے زیادہ بہتر کسی خوشبو کو نہیں سونگھا۔ وہ جواب دے گی: میں اس نماز کا ثواب ہوں جو تم نے فلان سال فلان ماہ اور فلان شب کو پڑھی تھی۔ آج میں تمہارے پاس آئی ہوں کہ میں اسکا حق ادا کروں، تمہاری تنہائی کی مونس ہوں اور میں تم سے خوف و  وحشت کو ختم کروں گی ۔جب صور پھونکا جائے گا تو قیامت برپا ہوگی میں تمہارے سر پر سایہ بنوں گی ۔  (کتاب:الإقبال بالأعمال الحسنہ)

مآخذ: ویکی شیعہ ڈاٹ نیٹ

 

 

ٹیگس