Jul ۰۸, ۲۰۱۶ ۱۲:۴۸ Asia/Tehran
  • امریکا میں سیاہ فام نوجوانوں کے قتل کے خلاف مظاہرہ، فائرنگ سے چار پولیس اہلکار ہلاک

امریکی ریاست ٹکساس کے شہر ڈیلاس میں پولیس کے ہاتھوں دو سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران فائرنگ سے چار پولیس اہلکار ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے شہر ڈیلاس میں بڑی تعداد میں سیاہ فام شہریوں نے پولیس کے ہاتھوں دو افراد کے قتل پر احتجاجی مظاہرے کئے ۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی تو نامعلوم سمت سے فائرنگ شروع ہوگئی، جس سے تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک جبکہ کم از کم بارہ افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال روانہ کیا گیا، جہاں ایک زخمی نے دم توڑ دیا۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز امریکی ریاست مینسوٹا میں پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام شخص کو ہلاک کر دیا تھا، ریاست مینسوٹا میں اس سیاہ فام شخص کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائسنس نکال رہا تھا۔ ادھر منگل کے روز بھی ریاست لوزیانا میں بھی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہرے جاری ہیں، اور کئی علاقوں میں کشیدگی پائی جاتی ہے- امریکی پولیس ہمیشہ شہریوں کے مسلح ہونے کےبہانے سے ان پر گولی چلا دیتی ہے-

گذشتہ دو دنوں میں دو سیاہ فام افراد کو پولیس کی جانب سے گولیاں مار کر ہلاک کرنے کے واقعات کے بعد امریکہ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ تمام امریکیوں کو پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر تشویش ہونی چاہیے۔انہوں نے یہ بیان نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے لیے پولینڈ پہنچنے پر دیا ہے۔

امریکی صدر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اس تعصبانہ رویے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کو کہا- امریکی صدر باراک اوباما نے مزید کہا کہ امریکہ کو یہ کہنا چاہیے کہ ہم اس سے کہیں بہتر ہیں-

باراک اوباما نے کہا کہ ’یہ صرف سیاہ فاموں کا مسئلہ نہیں اور نہ ہسپانیوں کا مسئلہ ہے ، یہ ایک امریکی مسئلہ ہے اور ہم سب کو اس کا خیال رکھنا ہوگا۔ تمام صحیح سوچ والے افراد کو تشویش ہونی چاہیے۔

 

 

ٹیگس