Sep ۱۷, ۲۰۱۷ ۰۸:۵۵ Asia/Tehran
  • امریکہ اور پاکستان کے تعلقات بدستور کشیدہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت پاکستان کو حاصل اتحادی کی حیثیت ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

برطانوی اخبار فائنینشیل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کا اتحادی کا درجہ ختم کرنے سمیت اس کے خلاف دیگر سخت اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ امریکا کا الزام ہے کہ پاکستان میں مبینہ طور پر 20 دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں جن کے خلاف موثر کارروائی کی ضرورت ہے۔

اخبار کے مطابق امریکا کی نئی افپاک پالیسی سے واقف ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ حکومت پہلے ہی پاکستان کی 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک چکی ہے اور اب دیگر اقدامات پر غور کررہی ہے جن میں سویلین امداد میں کٹوتی، پاکستان کو اعتماد میں لیے بغیر اس پر یکطرفہ طور پر ڈرون حملے اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے بعض افسران پر سفری پابندیاں عائد کرنے جیسے سخت اقدامات شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت پاکستان کا غیرنیٹو اتحادی کا درجہ ختم اور اسے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والا ملک بھی قرار دے سکتی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان کو نہ صرف ہتھیار فروخت کرنے پر پابندی لگ سکتی ہے، بلکہ آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے اربوں ڈالر کے قرضے لینے اور عالمی مالیاتی مراکز تک رسائی میں بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے متعلق نئی پالیسی متعارف کراتے ہوئے پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد سےامریکا اور پاکستان کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئےجس کا اندازہ اس بات سے ہوسکتا ہے کہ ٹرمپ کی تنقید کے بعد اسلام آباد حکومت نے احتجاجاً گزشتہ ماہ امریکی دفتر خارجہ کی جنوبی ایشیا پالیسی کی سربراہ ایلس ویلز کو پاکستان آنے سے روک دیا تھا اور پاکستان کے وزیر خارجہ نے اپنا دورۂ امریکہ بھی ملتوی کر دیا تھا۔

ٹیگس