Mar ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۸:۰۴ Asia/Tehran
  • برطانیہ کو روس کا انتباہ

روس نے برطانیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے لندن کو مناسب جواب دیا جائے گا۔

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے جاپانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ اگر برطانوی حکومت، روس مخالف اپنے اقدامات جاری رکھتی ہے تو ہم بھی اپنے اصول کے مطابق لندن کو ویسا ہی جواب دیں گے-

انہوں نے کہا کہ روسی انٹیلی جینس کے سابق اہلکار پر یا تو حملہ کیا گیا ہے یا پھر یہ سب ایک ڈرامہ ہے جسے برطانوی حکومت نے تیار کیا ہے-

اس درمیان کرملین کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ روسی ایجنٹ کے معاملے میں روس کے سفارتی اور سیاسی شعبے نے ایک اجلاس کا انعقاد کیا تھا جس میں برطانوی سفیر کو بھی دعوت دی گئی تھی لیکن برطانوی سفیر کا اس نشست میں حاضر نہ ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ لندن اس واقعے میں ماسکو کا جواب سننے کو تیار نہیں ہے-

روس اور برطانیہ کے تعلقات میں گذشتہ چار مارچ سے اس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب سابق ڈبل ایجنٹ سرگئی سکریپال اور اس کی بیٹی کو مبینہ طور پر برطانیہ میں زہر دینے کا معاملہ سامنے آیا-

برطانیہ نے اس کا الزام روس پر عائد کیا ہے جبکہ روسی حکومت نے اس الزام کی سختی کے ساتھ تردید کی ہے- اس درمیان روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروا نے اپنے فیس بک کے پیج پر برطانوی وزیر خارجہ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ بیان، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے کو داخلی دباؤ سے باہر نکا لنا ہے-

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے لکھا ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ نے ڈیلی ٹیلی گراف میں اپنے مقالے میں روس کے صدارتی انتخابات سے ڈبل ایجنٹ کو زہر دینے کے واقعے کو ربط دے کر کوشش کی ہے کہ وہ برطانوی وزیراعظم کی ساکھ کو بہتر بنائیں-

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے برطانوی وزیر خارجہ بوریس جانسن کو خیالی شخص قرار دیا اور کہا کہ مقالہ لکھنے سے ان کا مقصد ڈبل ایجنٹ اسکریپال کے واقعے میں مشترکہ تحقیقات کے آغاز کے لئے ماسکو کی درخواستوں کا مقابلہ کرنا ہے۔