May ۱۲, ۲۰۱۹ ۱۲:۵۸ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کا تجارتی جنگ میں شدت کی بابت سخت انتباہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے تجارتی جنگ میں شدت پرسخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے، اس کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔

 صدر ٹرمپ نے امریکا میں درآمد کی جانے والی اشیا اور مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ کا اعلان کرکے عملی طور پر دنیا کی بہت سی اقتصادی طاقتوں سے تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت نہ صرف چین سےتجارتی جنگ کر رہے ہیں بلکہ وہ امریکا کے یورپی اتحادی ملکوں سے بھی تجارتی محاذ آرائی میں مصروف ہیں۔ٹرمپ کے اس قسم کے اقدامات کی وجہ سے عالمی سطح پر تشویش پائی جارہی ہے اور خطرناک نتائج کے انتباہات کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔ چنانچہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش نے دنیا میں تجارتی جنگ میں شدت آنےاور عالمی سطح پر بالخصوص ترقی پذیر ملکوں پر پڑنے والے اس کے منفی نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایک ایسے وقت جب عالمگیریت کی وجہ سے صورتحال مناسب نہیں ہے گذشتہ ایک سال کے دوران تجارتی میدان میں کشیدگی اس قدر شدید ہوگئی ہے کہ بین الاقوامی تجارت کی شرح اور چند جانبہ و سسٹمیٹک تجارتی نظام کی بنیادوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی کشیدگی کی وجہ سے عالمی مشارکت کے عمل کو سخت نقصان پہنچارہا ہے جبکہ تجارت کے میدان میں عالمی مشارکت ایک ضروری امر ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نقطہ نگاہ سے تجارتی کشیدگی سے کسی کو فائدہ نہیں پہنچے گا اور اس سے سب کو خاص طور پر ترقی پذیر ملکوں کو زیادہ نقصان پہنچے گا۔ اینٹونیو گوترش نے کہا کہ اس صورتحال سے سیاسی نظام اور عوام کے درمیان اعتماد کم ہوگا اور سبھی امیر اور غریب ملکون میں باہمی تعاون کی حمایت کا رجحان کم ہوگا۔اس وقت سب سے سنگین تجارتی جنگ امریکا اور چین کے درمیان ہے اور اس کے نتائج پوری دنیا کے معیشت پر مرتب ہوسکتے ہیں۔ بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تجارتی مذاکرات کے متعدد ادوار کے باوجود امریکی حکومت نے گذشتہ دس مئی سے چینی مصنوعات کی درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی میں مزید پندرہ فیصد اضافہ کردیا ہے۔اس طرح چینی مصنوعات کی درآمدات پر امریکانے مجموعی طور پر پچیس فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی ہے۔ٹرمپ نے ساتھ ہی یہ بھی دھمکی دی ہے کہ چین کی تین سو پچیس ارب ڈالر کی دیگر مصنوعات پر بھی وہ پچیس فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردیں گے۔دوسری جانب چینی حکام نے اعلان کیا ہے کہ بیجنگ امریکی اقدامات کے مقابلے میں جوابی اقدامات پر مجبور ہوگا اور یہ وہ صورتحال ہے جو عالمی سطح پر سب کے لئے تشویش کا باعث ہے۔فرانس کے وزیرخزانہ نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ میں شدت عالمی سطح پر اور خود یورپ میں ترقی و روزگار کے مواقع کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ برطانوی وزیرخزانہ نے بھی چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ کے نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔

ٹیگس