May ۱۷, ۲۰۱۹ ۲۲:۰۰ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کا ایران کے مقابلے میں امریکہ کی ناتوانی کا اعتراف

امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف دباؤ بڑھاتے ہوئے تہران سے مذاکرات کی بارہا درخواست کے ساتھ ساتھ متضاد مواقف اختیار کرتے ہوئے ایران کے مقابلے میں امریکہ کی ناتوانی کا اعتراف کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے سوئیزرلینڈ کے صدر ایلی ماؤرر سے وائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے ایران کے خلاف امریکی جنگ کے بارے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ امید ہے کہ جنگ نہیں ہو گی۔
دریں اثنا بعض امریکی ذرائع ابلاغ نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے نگراں وزیر جنگ پیٹرک شناہن کے ساتھ خصوصی نشست میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جنگ نہیں کرنا چاہتے۔
اسی اثنا میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے علاقے کے کشیدہ حالات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام فریقوں سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے تاکہ کشیدگی مزید بڑھنے کی روک تھام کی جا سکے۔
اسٹیفن دوجاریک نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ صورت حال سخت حساس ہے، کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش صورت حال پر پوری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہ رابطے بھی برقرار کئے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ان کا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا پیغام یہی ہے کہ صبر و تحمل سے کام لیا جائےاور کوئی بھی قدم اٹھانے اور بیان دینے سے پہلے سوچ بچار کیا جائے۔
دوجاریک نے کہا کہ صورت حال ہی کچھ ایسی بنی ہوئی ہے کہ کسی بھی طرح کے اقدام اور بیان سے غلط فائدہ اٹھایا جائے اور پھر نتیجے میں المیہ رونما ہو جائے اس لئے بہتر یہی ہے کہ کچھ بھی کرنے اور بیان دینے سے پہلے غور و فکر کی جائے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے اپنے بحری بیڑے ابراہم لنکن کو خلیج فارس بھیجنے کی وجہ ایران کی جانب سے بڑھتا ہوا خطرہ قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے بھی بارہا تاکید کی ہے کہ امریکہ کے کسی بھی طرح کے جنگ پسندانہ اقدام کا ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔
ادھر امریکہ کی جانب سے علاقے میں فوج روانہ کئے جانے کے بعد یورپ میں امریکہ کے بعض اتحادیوں نے وائٹ ہاؤس سے بالکل الگ ہٹ کر اپنے مواقف کا اظہار کیا ہے۔

ٹیگس