Sep ۲۸, ۲۰۱۵ ۱۶:۲۶ Asia/Tehran
  • انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے دعووں پر ایران کا ردعمل
    انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے دعووں پر ایران کا ردعمل

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایران مین انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں جنرل اسمبلی کے سترویں اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی رپورٹیں معتبر اور مستند ذرائع کی بنیاد پر تیار ہونی چاہییں۔

انھوں نے کہا جبکہ اس رپورٹ میں متعدد مواقع پر جانبدار حتی دشمن ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے، اس بنا پر یہ ایک ایسی رپورٹ ہے کہ جس میں ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں غلط قضاوت کی گئی ہے اور اس نے غیرجانبدارانہ تجزیہ و تحلیل کا موقع گنوا دیا ہے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لینے کا مخالف نہیں ہے لیکن اس کے موضوعات واضح اور قابل جواز ہونے چاہییں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں جو رپورٹ پیش کی گئی ہے، اس میں بہت سے ضروری عناصر کا فقدان ہے۔ یہ رپورٹ بےبنیاد دعووں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور اس کے ذرائع میں ان دہشت گرد گروہوں سے وابستہ عناصر شامل ہیں کہ جن کے ہاتھ سترہ ہزار ایرانی شہریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

اس قسم کی تکراری رپورٹوں میں اسلامی احکام پر عمل درآمد جیسی چیزوں کو ایران میں انسانی حقوق کے لیے چیلنج قرار دیا گیا ہے جبکہ انسانی حقوق کے اصول و معیارات کے مطابق تمام معاشروں کے اخلاقی، ثقافتی اور مذہبی اصول و معیارات کا احترام ایک ضروری امر ہے۔

ایران کے بارے میں انسانی حقوق کی رپورٹ درحقیقت امریکہ اور کینیڈا سمیت بعض گنے چنے ملکوں کی خواہشات کی عکاسی کرتی ہے۔ جبکہ انسانی حقوق کونسل کی ذمہ داری یو پی آر سے موسوم سسٹم کے ذریعے انسانی حقوق کا جائزے کے کام کو سیاسی ہونے سے روکنا ہے۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی اور قانونی خلاف ورزیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رپورٹ بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف گزشتہ رپورٹوں کا تسلسل ہے اور اسی تناظر میں تیار کی گئی ہے کہ جس میں ایک غیرجانبدارانہ رپورٹ کے اصول و معیارات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے اور اس کا مقصد ایران پر سیاسی دباؤ میں اضافہ کرنا اور ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کو مبہم کر کے پیش کرنا ہے۔

انسانی حقوق کا تنقیدی جائزہ لینا بلاشبہ ایک تعمیری موضوع ہے اور ایران کا اسلامی جمہوری نظام بھی اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ انسانی حقوق کا موضوع عالمی اہمیت کا حامل ہے۔ واضح سی بات ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے انسانی حقوق کی حمایت اور اسے بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی سسٹم کے ساتھ مسلسل تعاون کو اپنے پروگراموں میں شامل کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں وہ کوششیں بھی کر رہا ہے۔

جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے واضح کیا ہے کہ ایران نے انسانی حقوق کے معاہدوں کی نگراں کمیٹی کو اپنی رپورٹیں پیش کی ہیں، یو پی آر کے عالمی جائزے کے دوسرے دور میں شرکت بھی کی ہے اور بعض رپورٹروں کو ایران کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔ ایران کے ان اقدامات کی طرف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی اشارہ کیا ہے۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ انسانی حقوق مغرب کے سیاسی اہداف کے لیے ایک ہتھکنڈے اور حربے میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

ٹیگس